چین سے آئی 30 بسیں بندرگاہ پر کیوں خراب ہورہی ہیں؟

پیر 18 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جسٹس (ر) مقبول باقر نے چین سے آئی 30 بسوں کے کسٹم میں پھنسے ہونے پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ چین سے آئی بسوں کے لیے سندھ حکومت 1 دسمبر 2023 کو 1000ملین روپےجاری کرچکی ہے جبکہ 6 دسمبر 2023ء سے فنڈ کا ٹرانسفررکا ہوا ہے۔

جسٹس (ر) مقبول باقر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس قانون کے مطابق ٹریژری آفس کو رقم منتقل کرنے کا اختیار ہے، اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) سندھ کے پیدا کردہ مسئلے کے باعث ہماری 30 بسیں پورٹ پرخراب ہورہی ہیں، اگر بسیں خراب ہوئیں تو اس کی ذمہ دار اے جی سندھ ہوگی۔

نگراں وزیراعلی سندھ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اے جی سندھ اب ٹریژری کی تصدیق نہیں مان رہی، اے جی سندھ یہ تصدیق کرنے کا اختیار بھی سندھ حکومت سے لینا چاہتی ہے، عجیب بات ہے رقم سندھ حکومت کی اور سندھ حکومت ہی جاری کررہی ہے لیکن تصدیق اے جی سندھ کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب میں اب بھی ٹریژری رقم کی تصدیق کرتی ہے لیکن سندھ کےساتھ الگ رویہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال اکتوبر میں چین سے 30 بسیں کراچی بندرگاہ پہنچی تھی جو تاوقت بندرگاہ پر ہی کھڑی ہیں، یہ بسیں پیپلز بس سروس فیز 2 کے لیے لائی گئی تھی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے نگراں حکومت سندھ سے کراچی بندرگاہ پر کھڑی بسوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

سوشل میڈیا ایکس پر جاری بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے یہ بسیں کراچی کے لوگوں کی سہولت کے لیے خریدی ہیں، جس کا مقصد عوام الناس کو سستی اور بہترین سفری سہولیات فراہم کرنا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ بسیں ابھی تک بندرگاہ پر کھڑی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام سے ایک مرتبہ پھر اپیل کرتا ہوں کہ بسوں کو بندرگاہ سے سڑکوں پر لایا جائے، کراچی کے عوام کو سستی اور بہترین سہولت کا فائدہ ملنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp