ٹیلی نار کی فروخت: کیا مائیکرو فنانس بینک اور ایزی پیسا میں پڑی صارفین کی رقم ضائع ہو جائے گی؟

پیر 18 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹیلی کام کمپنی ٹیلی نار کی پاکستان میں فروخت کے بعد کمپنی کے مائیکرو فنانس بینک کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ صارفین افواہوں پر کان نہ دھریں، ٹیلی نار مائیکرو فنانس بینک اور اس کا فلیگ شپ پروگرام ایزی پیسا اس فروخت کا حصہ نہیں ہیں۔

ایزی پیسا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے آپریشنز معمول کے مطابق جاری رہیں گے اور صارفین کے ڈیپازٹس مکمل طور پر محفوظ ہیں، کوئی بھی مائیکروفنانس یا ایزی پیسا صارف متاثر نہیں ہو گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیلی نارمائیکرو فنانس بینک اور ایزی پیسا آزاد مالیاتی ادارہ ہے جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی عمل داری کے تحت چلایا جاتا ہے۔ یہ ٹیلی نار بی وی اور آنٹ گروپ کا جائنٹ وینچر ہے جس کے شیئر ہولڈرز مائیکروفنانس بینک سے ڈیجیٹل ریٹیل بینک میں تبدیلی کے جاری عمل کے لیے پرعزم ہیں جو ریگولیٹری منظوریوں سے مشروط ہے۔

ذمہ داران نے صارفین سے درخواست کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور خدمات کے اعلیٰ معیارات کوبرقرار رکھنے کی ہماری کوششوں پر اعتماد کریں۔ ’آپ کا اعتماد ہمارے لیے بہت اہم ہے اور ہمارے آپریشنز بلاتعطل جاری رہیں گے۔ ہم اپنے مشن کے عین مطابق مالی طور پر جامع اور ڈیجیٹل پاکستان کے لیے پرعزم ہیں‘۔

واضح رہے کہ پی ٹی سی ایل نے ٹیلی نار کے شیئرز خرید لیے ہیں جس کے بعد افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ جن صارفین کے ایزی پیسا اکاؤنٹ میں رقم پڑی ہوئی ہے وہ یکم جنوری سے قبل نکال لیں ورنہ ضائع ہو جائے گی مگر اب کمپنی نے ایسی تمام افواہوں کی تردید کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp