عام انتخابات 2024: رجسٹرڈ خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں سے کیوں کم ہے؟

منگل 19 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئندہ عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار  کے مطابق 5 کروڑ 93 لاکھ خواتین سمیت ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ سے زائد ہے، جو 8 فروری کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔

آئندہ عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے ضمن میں گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن جمعہ کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کا شیڈول سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد جاری کرچکی ہے۔

ریڈیو پاکستان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ منظر عام پر آنے والے تازہ ترین ووٹرز کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 7 سو 60 ہے۔

ملک میں انتخابات نومبر میں منعقد ہونا تھے لیکن بظاہر نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں کی تازہ حد بندی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی، 2018 کے گزشتہ عام انتخابات کے موقع پر ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد لگ بھگ 10 کروڑ 60 لاکھ تھی۔

حالیہ اعداد وشمار کے مطابق رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد میں 6 کروڑ 92 لاکھ مرد ووٹرز جبکہ 5 کروڑ 93 لاکھ خواتین ووٹرز شامل ہیں، جو انتخابی عمل میں خواتین کی مضبوط اور فعال شرکت کی عکاسی کرتا ہے۔

مزید پڑھیں

تاہم ہیومن رائٹس واچ نے گزشتہ ماہ اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں خواتین کے مقابلے میں ایک کروڑ سے زائد مردوں نے بطور ووٹر اپنا اندراج کیا ہے، یہ ایک ایسے ملک میں ایک بڑا صنفی فرق ہے جہاں خواتین آبادی کا 49 فیصد ہیں۔

ہیومن رائٹس ورلڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ووٹ ڈالنا پاکستان میں تمام بالغ افراد کا آئینی حق ہے لیکن گزشتہ انتخابات کے دوران، خاص طور پر پاکستان کے انتہائی قدامت پسند حلقوں میں، لاکھوں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا تھا۔

پاکستان میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہونے کے لیے ووٹرز کے پاس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے لیکن عوامی آگاہی مہم اور موبائل رجسٹریشن مراکز کے باوجود بیشتر خواتین تعلیم تک رسائی سے محرومی اور آزادانہ سفر پر پابندی کے باعث اپنے آپ کو بطور ووٹر رجسٹر نہیں کرواسکیں۔

نقل و حرکت اور تعلیم میں رکاوٹوں سمیت شناختی کارڈ  نہ ہونے کی وجہ سے خواتین دیگر ضروری خدمات اور فوائد جیسے سرکاری قرضوں اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ماہانہ سماجی تحفظ کے وظیفے تک رسائی سے بھی محروم رہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp