پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امید ظاہر کی ہے کہ اب اتنے سالوں بعد عدالتیں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف دیں گی، آج کے بعد جس بھی سیاسی جماعت کا وزیراعظم ہو، اس کے ساتھ ذوالفقار علی بھٹو جیسا سلوک نہ کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے امید ظاہر کی کہ اتنے سالوں بعد ذوالفقارعلی بھٹو کو انصاف دیا جائے گا، جج صاحبان اپنے فیصلوں سے ذوالفقار علی بھٹو کے خون کے داغ دھوئیں گے، اس لیے نہیں کہ یہ میرے خاندان یا عوام کے لیڈر کو انصاف دیں گے بلکہ پتھر پر ایک لکیر کھینچیں گے کہ آج کے بعد ذوالفقار علی بھٹو جیسا سلوک کسی اور وزیراعظم کے ساتھ نہیں کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چاہے وزیر اعظم پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتا ہو یا مسلم لیگ نواز سے یا تحریک انصاف سے، جو بھی آگے جا کے وزیراعظم بنے اس کے ساتھ یہ سلوک (ذوالفقار علی بھٹو جیسا) نہ کیا جائے تاکہ یہ ملک ترقی کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قتل ہوا، ان کا قاتل آمر ضیاء الحق اور لاہور ہائیکورٹ کے ججز تھے، وہ وکیل، وہ جج، وہ بیورو کریٹس جو سہولت کار تھے وہ بھی قاتل تھے۔
مزید پڑھیں
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں پاکستان پوری مسلم امہ کی قیادت کرتا تھا، ذوالفقار علی بھٹو نے پوری مسلم امہ کو لاہور میں جمع کرکے او آئی سی کانفرنس کروائی تھی، اس وقت پاکستان نے مسلم ممالک کو سمجھایا کہ ان کے پاس جو تیل ہے وہ ان کی اصل طاقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطینی شہریوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، تب بھی ظلم کیا جارہا تھا مگر تب لیڈرز ذوالفقار علی بھٹو موجود تھے، ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم امہ کو جمع کر کے یہ فیصلہ کیا تھا کہ جب تک فلسطینیوں پر ظلم ہورہا ہے، اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کو تیل نہیں دیں گے، انہوں نے پاکستان کو دنیا کا پہلا ایٹمی پاور بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالتوں سے امید رکھتے ہیں کہ قانون کے مطابق درست فیصلے کریں گی۔’ہماری 2 نسلیں انصاف کے لیے آتی رہیں، آج تک لاہور ہائیکورٹ کو کرائم سین کے طور پردیکھا جاتا تھا، امید ہے کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو اب انصاف مل جائے گا۔‘
’بانی پی ٹی آئی کہتا تھا کہ میں چوروں سے بات نہیں کروں گا، اب کہتا ہے کہ میں بات چیت کے لیے تیار ہوں، ہم نے نفرت کی سیاست کو ختم کیا، میں زبردستی جئے بھٹو کے نعرے نہیں لگواؤں گا،آج ہم ایک دوسرے کو جیل بھیج رہے ہیں یہ فتح نہیں شکست ہے، ہر کسی کو اپنے دائرہ کار میں رہ کرکام کرنا ہوگا، پرانے سیاستدان لڑتے رہیں گے تو مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلے گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں چاہتا ہوں اس ملک میں روایتی سیاست کو ختم کر کے نئی سیاست شروع کریں۔’ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ جو فیصلے کرتے ہیں اگر وہی دوبارہ فیصلے کریں گے تو حل نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں اور اداروں کی آپس میں نفرت ملک کے لیے نقصان دہ ہے، طاقت کے نشے میں ہم جمہوریت اور انسانی حقوق بول جاتے ہیں، یہ ملک ہم سب کا ہے، آؤ مل کر اس کی ترقی کے لیے قدم بڑھائیں۔‘