پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے اشتہاری رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی درخواست نادرا کو بھیج دی ہے۔ پولیس کی جانب سے 9 مئی مقدمات میں شامل تفتیش نہ ہونے پر 18 رہنماؤں کے نام نادرا کو بھیجے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے 18 اشتہاری رہنماؤں کے شامل تفتیش اور انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش نہ ہونے پر شناختی کارڈ بلاک کرنے کی درخواست کی تھی۔ تمام ملزمان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے بغیر قانونی حقوق حاصل نہیں کرسکتے اور شامل تفتیش ہونے تک ملزمان کے قومی شناختی کارڈز بلاک رہیں گے۔
مراد سعید، اعظم سواتی، حماد اظہر، اسلم اقبال، کرامت کھوکھر، علی امین گنڈاپور، واثق قیوم عباسی، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، زبیر نیازی، ملک ندیم عباس اور غلام محی الدین دیوان کے نام اشتہاری ملزمان میں شامل ہیں۔
شانختی کارڈ بلاک ہونے پر کونسی سہولیات سے محروم ہوں گے؟
اشتہاری ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک ہونے کے بعد بنیادی سہولیات استعمال نہیں کرسکیں گے۔ شناختی کارڈ بلاک ہونے پر تحریک انصاف کے رہنما انتخابات میں حصہ لینے سمیت کئی دیگر سہولیات سے محروم ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں
قانونی ماہرین کے مطابق شناختی کارڈ بلاک ہوتے ہی تمام بینک اکاونٹس منجمند ہوجاتے ہیں جبکہ مائیکرو فائنسسنگ اکاونٹس بھی معطل ہو جائیں گے۔ اشتہاری ملزمان سفری سہولیات سے بھی محروم ہوجائیں گے جبکہ شناختی کارڈ پر جاری ہونے والی سم کارڈ بھی بلاک ہوجاتی ہے۔
شناختی کارڈ بلاک ہونے پر کسی قسم کی خرید و فروخت جو ٹیکس ریکارڈ کا حصہ بنائی جانا ضروری ہے، نہیں ہوسکیں گی مثلاً گاڑی یا جائیداد کی خرید و فروخت میں بھی دشواری کا سامنا ہوگا۔ شناختی کارڈ بحال کرنے کے لیے ملزمان کو عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔