بھارت کی ریاست کیرالہ نے کوویڈ کیسز میں اضافے کے بعد لوگوں کو محتاط رہنے کے ساتھ ساتھ نہ گھبرانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملک کی جنوبی ریاست میں کوویڈ 19 کی ایک قسم جے این 1 کے پائے جانے کے بعد اس سے متاثرہ افراد میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ کورونا کی یہ قسم امریکا اور چین سمیت کئی ممالک میں پائی جاچکی ہے۔ منگل کے روز ریاست میں کورونا کے کل 115 نئے کیسز سامنے آئے۔
اس حوالے سے ریاستی وزیر صحت وینا جارج نے کہا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے لیکن عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیوں کہ صورتحال قابو میں ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ تمام منظور شدہ ویکسینز کورونا کی اس قسم کے خلاف تحفظ فراہم کریں گی۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل کو بھارت کی وفاقی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، کیرالہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 115 کوویڈ کیسز اطلاع ملی ہے جس کے بعد ریاست میں وائرس کے کل فعال کیسز کی تعداد 1,749 ہوگئی ہے۔ ہفتے کے روز اس بیماری سے 4 اموات کی اطلاع ملی تھی۔
وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق منگل کی صبح 8 بجے تک ملک بھر سے رپورٹ کیے گئے 142 میں سے 115 کیسز کیرالہ میں ہیں۔ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کی وجہ سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔
کیرالہ کے متعلقہ حکام نے کیسز میں اضافے کی وجہ ریاست میں ٹیسٹ کی بلند شرح کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چوں کہ ٹیسٹ بڑی تعداد میں ہوئے ہیں اس لیے کورونا مثبت کیسز بھی زیادہ سامنے آئے۔
حکام نے بتایا کہ کورونا کی یہ ذیلی قسم کیرالہ میں دسمبر کے آغاز میں مثبت ٹیسٹوں کے نمونوں میں پائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک 79 سالہ مریضہ میں انفلوئنزا جیسی بیماری کی ہلکی علامات تھیں اور اس کے بعد وہ صحت یاب ہو چکی ہیں۔ وینا نے مزید کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں اس کی قسم پہلے سے موجود ہے۔