9مئی کے واقع میں صنم جاوید اس وقت پابند سلاسل ہیں، صنم جاوید اس وقت منظر عام پر آئیں جب زمان پارک کے باہر کارکنوں کا جمع غفیر ہوتا تھا اور کارکنان عمران خان کو گرفتاری سے بچانے کے لیے مضبوط دیوار کی طرح اپنے لیڈر کے پیچھے کھڑے رہتے تھے، پھر 9مئی کا واقع ہوگیا اورپارٹی کے کئی رہنما اور کارکنان گرفتار ہوگئے حتیٰ کہ عمران خان بھی گرفتار ہوگئے اس وقت صنم جاوید اپنے تند وتیز بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر چھائی رہیں۔
صنم جاوید ن لیگ پر تنقید، 16 ماہ رہنے والی 14 پارٹیوں کی حکومت پر خوب نشتر برساتی رہی ہیں، اس مشکل وقت میں صنم جاوید نے عملی طور پر سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے صنم جاوید کے والد کا کہنا تھا کہ صنم جاوید پی پی 150 لاہور کے حلقے سے الیکشن لڑیں گی، پارٹی نے اسے ٹکٹ بھی جاری کر دیا ہے، صنم جاوید خود تو باہر نہیں ہیں لیکن ان کی کیمپین ان کی والدہ کریں گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ صنم جاوید جیل میں بیٹھ کر مریم نواز کو الیکشن ہرا کر دیکھائیں گی، مریم نواز کو بھی پتہ چل جائے گا کہ لوگ عمران خان کو کتنا چاہتے ہیں، کاعذارت نامزدگی بھی آج یا کل جمع کروا دوں گا لیکن اب خدشہ یہ ہے کہ کہیں مریم نواز اب ہمارے مقابلے میں الیکشن ہی نہ لڑیں یا پارٹی انہیں وہاں سے ٹکٹ ہی نہ جاری کرے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہارنے کے خوف سے وہ اس حلقے سے بھاگ جائیں۔ پارٹی نے صنم جاوید کا نام قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں میں بھی ڈال دیا ہوا ہے اگر وہ قومی یا صوبائی اسمبلی میں گئیں تو اصولوں کی سیاست کریں گی۔
پی پی 150 میں پہلے کون کامیاب ہوتا رہا ہے
لاہور کا پی پی 150 ہمیشہ سے ن لیگ کا گڑھ رہا ہے، 2008 کا الیکشن ہو یا 2018 کا اس حلقے سے مسلم لیگ ن ہی کامیاب ہوئی ہے۔ اس حلقے سے 2018 میں بلال یاسین کامیاب ہوئے تھے، اور 2013 ، 2008 میں ن لیگ کے مہر اشتیاق اس حلقے سے کامیاب ہوئے ہیں۔ سینیئر صحافی سلمان غنی کہتے ہیں اگر پی ٹی آئی کے لوگ الیکشن میں ہوئے تو اس دفعہ بہت سے ایسے مقابلے ہونگے جو بہت دلچسپ اور حیران کن نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی 150 کا مقابلہ بھی دلچسپ ہوگا اگر مریم نواز، صنم جاوید کے مقابلے میں الیکشن لڑتی ہیں، ایک تو صنم جاوید جیل میں ہیں اور وہ جیل میں بیٹھ کر الیکشن لڑیں گی، اور یہ پہلی دفعہ ہوگا کہ ایک خاتون جیل سے بیٹھ کر الیکشن لڑے گی۔
صنم جاوید کے والد پیپلزپارٹی کے امیدوار بھی رہے ہیں؟
صنم جاوید کے والد جاوید اقبال بھی یونین کونسل کی سیاست کرتے ہیں لیکن انکا رججان پی ٹی آئی کی طرف نہیں ہے بلکہ وہ پیپلزپارٹی کو سپورٹ کرتے ہیں وی نیوز سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ صنم جاوید تو پی ٹی آئی سے الیکشن لڑیں گی مگر وہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کو سپورٹ کریں گے کیونکہ وہ شروع سے ہی پیپلزپارٹی میں یونین کونسل، ٹاؤن کمیٹی کے الیکشن پیپلزپارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے 2001 سے 2008 تک لڑ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے اور میرے بچے بھی اس وقت اپنے اصول کی سیاست کر رہے ہیں صنم جاوید کو میرے پیپلزپارٹی میں ہونے یا پیپلزپارٹی کے امیدوار کی کیمپین کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، صنم کی والدہ صنم جاوید کی الیکشن مہم پی پی 150 میں چلائیں گی۔