کالعدم بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیے

بدھ 20 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کالعدم بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

کوئٹہ میں صوبائی نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان کی کالعدم تنظیم بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈالنے کا اعلان کیا اور قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرلی۔

جان اچکزئی نے کہا کہ دشمنوں کے علم میں ہے کہ پاکستان کی ترقی کا راستہ بلوچستان سے ہوکر گزرتا ہے، اسی بنا پر بھارت دہائیوں سے بلوچستان میں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

جان اچکزئی نے کہا کہ اب بلوچستان کے ذی شعور عوام کو بھارت کی سازشوں کا بخوبی علم ہوچکا ہے اور وہ قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔

جان اچکزئی نے قومی دھارے میں شامل ہونے والے بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی کو احساس ہوگیا ہے کہ دشمن کی سازش کیا ہے، دشمن ہماری دھرتی کو جلانا چاہتا ہے، لومڑی کی طرح مکار دشمن کے مذموم مقاصد بے نقاب ہوچکے ہیں۔

انہون نے کہا کہ ہماری سرزمین کے بیٹے کو بھارت کے مکروہ عزائم کا علم ہونے کے بعد قومی دھارے میں آنے کا سیدھا رستہ مل گیا ہے۔

اس موقع پر کالعدم بی این اے کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ وہ 1991 سے 2009 تک بلوچستان کے محکمہ خوراک میں ملازم رہے اور ایک خوشحال زندگی گزار رہے تھے، ذاتی گھر، جائیدار اور گاڑی تھی اور ان کے بچے اچھے اسکول میں تعلم حاصل کر رہے تھے۔

سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ وہ 2009 میں چند لوگوں کے بہکاوے میں آکر اپنے ساتھیوں سمیت مسلح جہدوجہد میں شامل ہوگئے تھے۔

’اس دوران کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا، میں نے اپنے ساتھیوں اور رشتہ داروں سمیت 2 بیٹے بھی قربان کیے اور یہی سمجھا کہ بلوچ حقوق کے لیے جہدوجہد کررہا ہوں، عبادت سمجھ کر اس تحریک کا حصہ بنا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اب پتہ چلا ہے کہ یہاں پر چند لوگ ہیں جو عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم نے ارد گرد نظر ڈالی تو تمام تنظیموں کے لوگ بھتہ خوری، منشیات فروشی، اغوا برائے تاوان اور بیرون ممالک سے فنڈز لے کر عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے تھے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام چیزیں دیکھ کر انہوں نے محسوس کیا کہ قومیت اور سرزمین کے لیے کوئی جنگ نہیں ہورہی ہے، لوگ صرف اپنے ذاتی مفادات کے لیے معصوم بلوچوں کو مروا رہے ہیں، بلوچوں کا خون بلوچوں کے ہاتھوں کروایا گیا اور یہ کھیل اب بھی جاری ہے۔

سرفراز بنگلزئی نے بتایا کہ اس تمام سازش میں انڈیا کا ہاتھ ہے اور دیگر ہمسایہ ممالک میں اب بھی لوگ بیٹھ کر سازشیں کر رہے ہیں اور عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں، اس تمام صورت حال کو دیکھ کر ہم نے قومی دھارے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2014 میں ایک ہی تنظیم نے آواران میں 155 معصوم لوگوں کا خون بہایا، ان لوگوں نے بھتہ دینے سے انکار کیا تھا، ظلم کی ایک بڑی داستان ہے، جس کا کچھ حصہ بھی بیان کروں تو  لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔

’شہید جنرل سرفراز کا ہیلی کاپٹر کریش ہوا تو کالعدم تنظیم نے انڈیا کے کہنے پر ذمہ داری لی، حالانکہ یہ تکینکی خرابی سے گرا تھا اور میں خود اس کا چشم دید گواہ ہوں۔‘

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp