اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا جنگ لڑنے کا طریقہ غزہ کی امداد میں رکاوٹ ہے، جس طرح سے اسرائیل غزہ پر جنگ کر رہا ہے اس نے جنگ زدہ علاقے میں انسانی امداد کی ترسیل میں بڑے پیمانے پر رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں جہاں لوگوں کو قحط کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بعد چند گھنٹوں میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں غزہ کے لیے انسانی امداد کے اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اس مطالبے کو پورا کرنے میں اسرائیلی فوج رکاوٹ ہے۔
The way Israel is conducting this offensive is creating massive obstacles to the distribution of humanitarian aid inside Gaza.
An effective aid operation in Gaza requires security; staff who can work in safety; logistical capacity; and the resumption of commercial activity.
— António Guterres (@antonioguterres) December 23, 2023
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں ایک مؤثر امدادی آپریشن کے لیے سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ لاجسٹک صلاحیتوں، اور تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے عملے کی ضرورت ہے جو حفاظت میں کام کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
اس سے پہلے بھی انہوں نے ایک ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ غزہ میں صرف 75 دنوں میں اقوام متحدہ کے 136 اہلکار مارے گئے ہیں، ایسی چیزیں اقوام متحدہ کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھی گئی ہیں۔ یہاں تک کہ ہمارے زیادہ تر عملے کو گھروں سے زبردستی نکال دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ووٹنگ کے بعد انتونیو گوتریس نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ سلامتی کونسل کی آج کی قرارداد انتہائی ضروری امداد کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے لیکن انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ہی لوگوں کی اشد ضرورتوں کو پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔ غزہ میں جاری اس ڈراؤنے خواب کو ختم کر دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز نے منظم طریقے سے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال اور طبی سہولیات پر حملہ کیا ہے، بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے اقوام متحدہ کے زیر انتظام پناہ گاہوں پر بمباری کی گئی ہے اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد میں شامل ایمبولینس کے عملے اور دیگر افراد پر حملہ کیا گیا اور انہیں ہراساں کیا گیا ہے۔
واضح رہے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کے لیے امداد کی فراہمی کے لیے قرارداد منظور کی گئی، اجلاس میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ میں تمام فریقین کو محفوظ اور بلا روک ٹوک بڑی تعداد میں انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔