الیکشن 2024: کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم، کون کہاں سے الیکشن لڑے گا؟

اتوار 24 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تاریخ میں توسیع کے بعد آج 24 دسمبر کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن تھا اور اب وقت ختم ہو گیا ہے۔

سربراہ پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل ن) میاں محمد نواز شریف، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف، جمیعت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، سابق صدر آصف علی زردای، بانی پی ٹی آئی عمران خان، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور سربراہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) جہانگیر خان ترین نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

نواز شریف

سابق وزیر اعظم نواز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے الیکشن لڑیں گے، جہاں کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے جبکہ ان کے بطور کورنگ امیدوار بلال یاسین ہوں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مانسہرہ میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 سے بھی جمع کروادیے گئے۔

شہباز شریف

صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہبازشریف نے کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 242 پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

شہبازشریف پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 قصور سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا چکے ہیں۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی کے 2 حلقوں پی پی 158 اور 164 سے بھی کاغذات حاصل کر لیے ہیں۔

مریم نواز

چیف آرگنائزر و سینیئر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے لاہور کے حلقہ این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ مریم نواز پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں سے بھی امیدوار ہیں، اور حلقہ پی پی 159، پی پی 160 اور پی پی 165 سے کاغذات جمع کرا دیے گئے ہیں۔

عمران خان

بانی تحریک انصاف عمران خان کے کاغذات برائے امیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 89 میانوالی ون سے جمع ہوگئے، ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی جمع کرکے اس کی رسیونگ عمران خان کے نمائندے کے حوالے کی۔

واضح رہے کہ حلقہ این اے 89 میانوالی ون عمران خان کا آبائی حلقہ ہے اور گزشتہ انتخابات میں بھی سابق وزیر اعظم سے یہ نشست اپنے پاس رکھی تھی۔

بلاول بھٹو اور آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے نواب شاہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 207 پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو این اے 128 لاہور، قمبر کے حلقے این اے 197 اور لاڑکانہ شہر کے حلقے 194 سے الیکشن لڑنے کے لیے میدان میں اتریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشین سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے، وہ ڈی آئی خان سے بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔

جہانگیر ترین اور علیم خان

سربراہ استحکامِ پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے این اے 155 سے کاغذات ِنامزدگی جمع کروا دیے جبکہ صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان این اے 119، این اے 117 اور پی پی 149 سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

پرویز الٰہی

این اے 64، پی پی 32 گجرات سے چودھری پرویز الہیٰ، مونس الہیٰ، بی بی قیصرہ الہیٰ کے کاغذاتِ نامزدگی جمع ہو گئے، سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی این اے 69 منڈی بہاؤالدین سے بھی الیکشن لڑیں گے۔

حمزہ شہباز

سابق وزیراعلیٰ پنجاب و مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

لطیف کھوسہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر نائب صدر لطیف کھوسہ نے این اے 127 اور این اے 122 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، انہوں نے ریٹرننگ آفیسر کے روبرو خود کاغذات داخل کرائے۔

دیگر رہنماؤں نے بھی کاغذات جمع کرا دیے

مخدوم جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی نے این اے 150 سے جبکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے این اے 148 سے کاغذات جمع کروا دیے ہیں۔

عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار خواجہ آصف کے خلاف میدان میں اترگئیں انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی این اے 71 سے جمع کرا دیے۔

پی ٹی آئی کی زیر حراست سوشل میڈیا کارکن صنم جاوید کے والد جاوید اقبال نے بھی اعلان کیا کہ ان کی بیٹی شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑیں گی، جو لاہور کے حلقہ پی پی 150 سے امیدوار ہوں گی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کسی بھی پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑیں گے۔

مخصوص نشستیں

قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر 186 خواتین نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے، پنجاب اسمبلی کی 66 مخصوص نشستوں کےلیے 507 خواتین امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

پنجاب اسمبلی میں اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر 107 امیدواروں نے تاحال کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ سمیرا امجد، رخسانہ کوثر، کنول نعمان،  سعدیہ تیمور سمیت دیگر خواتین رہنماؤں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

مریم اورنگزیب نے بھی مخصوص نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔ لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 300 سے زائد کاغذات نامزدگی جمع ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp