پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر خان اور بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرکے 25 کروڑ عوام کا اعتماد بحال کر دیا اور پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی۔
پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔
چیئرمین بیرسٹر گوہر پشاور ہائیکورٹ کے باہر بلا کا انتخابی نشان بحال ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔ #فروری8_بلے_پہ_ٹھپہ pic.twitter.com/RP7NBV7yVY
— PTI (@PTIofficial) December 26, 2023
انتخابی نشان کسی بھی سیاسی جماعت کی جان ہوتا ہے، بیرسٹر علی ظفر
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھیننا غیر آئینی و غیرقانونی تھا، انتخابی نشان کسی بھی سیاسی جماعت کی جان ہوتا ہے۔ اب آج کے فیصلے کے بعد آئندہ سماعت تک پی ٹی آئی بلے کا انتخابی نشان استعمال کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس کیا جائے، بلے کا نشان بحال ہونا بہت ضرری تھا۔
علی ظفر نے کہا ہے کہ عدالت نے حکومتی وکیل سے پوچھا کہ کس قانون کے تحت بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ دیا گیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ لگتا اس طرح ہے کہ چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کے مخالف ہیں، التجا کرتا ہوں کہ آئین و قانون پر نظر رکھیں۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی، بیرسٹر گوہر
اس موقع پر بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ آج عدلیہ نے انصاف کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی ہے جس سے 25 کروڑ عوام کا اعتماد بحال ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اور ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہماری ترجیحی فہرست کو ہولڈ کر دیا تھا، ضروری ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کرائے جائیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ جس طرح سے ہمارے کیس کو دیکھا گیا اس طرح 175 سیاسی جماعتوں میں سے کسی کے کیس کو نہیں دیکھا گیا۔