بلے کا انتخابی نشان واپس ملنے کو پی ٹی آئی نے بڑی کامیابی قرار دیدیا

منگل 26 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر خان اور بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرکے 25 کروڑ عوام کا اعتماد بحال کر دیا اور پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی۔

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

انتخابی نشان کسی بھی سیاسی جماعت کی جان ہوتا ہے، بیرسٹر علی ظفر

پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھیننا غیر آئینی و غیرقانونی تھا، انتخابی نشان کسی بھی سیاسی جماعت کی جان ہوتا ہے۔ اب آج کے فیصلے کے بعد آئندہ سماعت تک پی ٹی آئی بلے کا انتخابی نشان استعمال کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس کیا جائے، بلے کا نشان بحال ہونا بہت ضرری تھا۔

علی ظفر نے کہا ہے کہ عدالت نے حکومتی وکیل سے پوچھا کہ کس قانون کے تحت بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ دیا گیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

انہوں نے کہاکہ لگتا اس طرح ہے کہ چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کے مخالف ہیں، التجا کرتا ہوں کہ آئین و قانون پر نظر رکھیں۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی، بیرسٹر گوہر

اس موقع پر بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ آج عدلیہ نے انصاف کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے خلاف سازشوں میں آخری کیل ٹھونک دی ہے جس سے 25 کروڑ عوام کا اعتماد بحال ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اور ہمیں دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہماری ترجیحی فہرست کو ہولڈ کر دیا تھا، ضروری ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہاکہ جس طرح سے ہمارے کیس کو دیکھا گیا اس طرح 175 سیاسی جماعتوں میں سے کسی کے کیس کو نہیں دیکھا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp