بلوچستان کے مسائل کا حل: نگراں وزیراعظم کے زیرصدارت اجلاس میں اہم فیصلے، ہدایات جاری

منگل 26 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بلوچستان کے امور پر اہم جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی، وزیر تعلیم بلوچستان ڈاکٹر قادر بلوچ، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر نے نگراں حکومت بلوچستان کی نمائندگی کی۔ نگراں وفاقی حکومت کی جانب سے نگران وفاقی وزیر منصوبہ بندی سمیع سعید، نگران وفاقی وزیر قانون و آبی وسائل احمد عرفان اسلم اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان کے تمام آبی منصوبوں میں کلائمیٹ ریزیلئنس اور کلائمیٹ فنانس کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ خضدار کراچی دورویہ شاہراہ کی تعمیر کے لیے معاملات کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ خضدار کراچی دورویہ شاہراہ کی تعمیر سے ملک کے مختلف علاقوں کو متبادل راہداری ملے گی اور رابطے آسان ہوں گے۔ مزید برآں وزیراعظم نے بلوچستان کی سرکاری جامعات کے مالی مسائل فی الفور حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کچھی کینال منصوبے کے معاملات کے حوالے سے بین الصوبائی کمیٹی بنانے اور اس کمیٹی میں نگراں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، پنجاب اور بلوچستان کے نگران وزرائے اعلیٰ کو شامل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کمیٹی کچھی کینال کی بحالی و توسیع کے حوالے سے تجاویز کو حتمی شکل دے گی۔ وزیراعظم نے پہاڑی نالوں سے آنے والے پانی کو استعمال میں لانے کے لیے چیک ڈیمز بنانے کی ہدایت بھی کی تاکہ کچھی کینال اور پیٹ فیڈر کو پہاڑی نالوں کے سیلابی پانی سے بچایا جا سکے۔

وزیر اعظم نے پاکستانی سمندری حدود میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے ٹرالرز پر ٹریکر سسٹم لگانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کو نادرا کے ساتھ اشتراک سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور فٹنس کے حوالے سے مربوط نظام لانے کی ہدایت کی۔

چیف سیکریٹری بلوچستان کی اجلاس کو ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ

اس موقع پر اجلاس کو چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے صوبے کے مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان حکومت صوبے میں صاف اور شفاف انتخابات کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تمام تر ہدایات پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کو بلوچستان کے لیے ٹیکس اور نان ٹیکس محصولات بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ٹیکس ریونیو کلیکشن سسٹم کی ڈیجیٹائزیشن پر کا کام کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کو کان کنی کو صنعت کا درجہ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضلع کوئٹہ میں کان کنوں کے لیے ریسکیو 1122 کا خصوصی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں موٹرویز، قومی و صوبائی شاہراہوں پر سفر محفوظ بنانے کے لیے گاڑیوں کی ٹیسٹنگ کا مربوط نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔ بلوچستان حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستانی سمندری حدود میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انتظامی شفافیت بڑھانے کے لیے بلوچستان کے تمام سرکاری ملازمین کے ڈیٹا کی نادرا سے تصدیق کی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp