سوشل میڈیا پر نورین رو رہی ہے کا ٹرینڈ چل رہا ہے، کل رات سے اب تک ٹوئٹر پر ہزاروں لوگ اس ٹرینڈ کا حصہ بن چکے ہیں۔ اصل میں یہ کہانی اس وقت شروع ہوئی جب نجی ٹی وی چینل اے آر وائے کے پروگرام میں ایک صحافی حسن ایوب خان نے کہا کہ ایک طرف نورین فاروق خان رورہی ہے کہ میں 1999 سے پی ٹی آئی کا حصہ ہوں جو شخص 2020 میں پارٹی میں شامل ہورہا ہے اسے پارٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا ہے، عمران خان کو ہمیشہ ان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے نقصان ہوا ہے۔
میزبان خاور گھمن نے سوال کیا کہ اب نورین کیا چاہتی ہیں؟ حسن ایوب خان نے کہا نورین پارٹی میں صاف و شفاف انتخابات چاہتی ہیں، وہ ہمیشہ سے انٹرپارٹی انتخابات کی حامی رہی ہیں، نورین نے بلے کا نشان نہیں مانگا، نورین تو آج بھی پی ٹی آئی اور عمران خان کے لیے روتی ہے۔
سمجھ نہیں آرہا کہ نورین پی ٹی آئی میں تھی، یہ سوچ کر رو رہی ہے یا مسلم لیگ ق کیوں جوائن کرلی اس لیئے رو رہی ہے😂#نورین_رو_رہی_ہے pic.twitter.com/ZgIBe0dqxD
— Nausheen Peerwani (@NausheenPirwani) December 26, 2023
دوسری جانب سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے ایک ویڈیو یہ بھی پوسٹ کی جارہی ہے جس میں چوہدری غلام سرور نورین فاروق کی مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
ایک صحافی عادل نظامی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں نورین فاروقی، حسن ایوب کی اس بات کا احوال خود بتا رہی ہیں، صحافی نے پوچھا کہ آپ کے رونے کی وجہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں 1999 سے پی ٹی آئی کا حصہ ہوں، مشکل حالات میں عمران خان کے ساتھ تھے، لیکن عمران خان نے انٹرا پارٹی الیکشن میں ایسے شخص کو چیئرمین بنا دیا جو 2020 میں پارٹی میں آئے۔
جب ہم نے میڈم نورین سے الیکشن کمیشن میں رونے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کیا کہا ؟ دیکھیں
#نورین_رو_رہی_ہے pic.twitter.com/x9ZTz44BWR— Adil Nizami (@AdilNizami10) December 26, 2023
نورین فاروق نے روتے ہوئے کہا کہ میں اپنا حق لینے کے لیے الیکشن کمیشن میں آئی ہوں، کہ اس بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوں گے تو میں کسی عہدے کے لیے اپلائے کروں گی۔ لیکن یہ لوگ تو مجھے کہہ رہے ہیں کہ تم پارٹی کا حصہ ہی نہیں ہو، یہ لوگ کیسے کہہ سکتے ہیں جبکہ میں نے اپنی پوری زندگی پارٹی کو دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کی مشکلات میں اضافہ نہیں کر رہے ہم اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، عمران خان کی مشکلات میں اضافہ ہم نہیں بلکہ وہ لوگ کر رہے ہیں جو بعد میں پارٹی پر مسلط ہوئے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ عمران خان کے لیے اسٹینڈ لیا، ماریں کھائیں، اور ہر طرح سے پارٹی میں کردار ادا کیا۔ عمران خان جب وزیر اعظم تھے تو میں بھی ان کے ساتھ تھی اور جس دن انہوں نے استعفیٰ دیا تب بھی میں ان کے ساتھ تھی تو یہ لوگ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ میں پارٹی کا حصہ نہیں ہوں۔
جس کے لیے پورا پاکستان رو رہا وہ کہتی ہے مجھ سے ڈائریکٹ بات کر کے پوچھو کہ کیوں #نورین_رو_رہی_ہے 😐 pic.twitter.com/1LEUhvFMI3
— Fayyaz Shah (@RebelByThought) December 26, 2023
ان کا کہنا تھا کہ میرے حوالے سے جو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہو رہا ہے مجھے نہیں معلوم کہ کیوں ہو رہا ہے لیکن حسن ایوب نے جو بات کی ہے وہ ان کا اپنا نقطہ نظر ہے، تاہم میں ان کے اس عمل سے ناراض نہیں ہوں اور نہ ہی ان کو اس بارے میں کچھ کہوں گی۔
رونے والی نورین فاروق آخر ہیں کون؟
نورین فاروق خان 1999 میں پی ٹی آئی میں شامل ہوئیں، عمران خان کے ساتھ جد وجہد کرتی رہیں لیکن انہوں نے مبینہ طور پر 12 مارچ 2023 کو پی ٹی آئی کو خیر باد کہا، اور پاکستان مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کی۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بھی وائرل ہے جس میں چوہدری غلام سرور اعلان کر رہے ہیں کہ نورین فاروق پی ٹی آئی سے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کرنے والے سیاسی کارکنوں میں سے ایک ہیں۔
جبکہ نورین فاروق خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی پارٹی نہیں چھوڑی اور اب بھی وہ پی ٹی آئی کے لیبر ونگ کی انفارمیشن سیکریٹری تھیں۔ نورین پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے رواں ماہ کے اوائل میں ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے چیلنج کیا ہے۔