خیبر پختونخوا کے جیلوں میں ہنر سیکھ کر محنت کرکے رزق کمانے والے قیدیوں کی سہولت کے لیے صوبائی حکومت نے بینک اکاؤنٹس کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے صوبائی محکمہ داخلہ نے ویلفئیر فنڈ رولز 2023 کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اس فیصلے سے سزا یافتہ مزدور فائدہ اٹھا سکیں گے، جو جیل میں محنت کرکے اپنے خاندان کی کفالت کررہے ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت کے مطابق اس فیصلے سے قیدیوں کو فائدہ ہوگا اور پیاروں کو بھیجی جانے والی ادائیگی میں شفافیت آئے گی۔ اس فیصلے سے سزا یافتہ وہ مزدور فائدہ اٹھا سکیں گے جو جیل میں محنت کرکے پیسے کما رہے ہیں اور اپنے خاندان کی کفالت کررہے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق قیدیوں کو ملنے والی اجرت کا 10 فیصد حکومت، 30 فیصد قیدیوں اور 60 فیصد ویلفئیرفنڈ میں جمع کرایا جائے گا۔ ویلفئیر فنڈ رولز 2023 کے اعلامیہ کے بعد آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پر جلد از جلد عمل درآمد کریں۔
مزید پڑھیں
آئی جی جیل خانہ جات عثمان محسود نے قیدیوں کے اکاؤنٹس کھولنے کی تصدیق کی اور بتایا کہ اس حوالے سے صوبائی حکومت کے بینک، بینک آف خیبر سے باقاعدہ بات کی جا رہی ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ قیدیوں کی جانب سے خاندان کی کفالت کے لیے رولز بنائے گئے ہیں۔
جیل میں قیدی کس طرح کمائی رہے ہیں؟
خیبر پختونخوا کے بیشتر جیلوں میں مخلتف کارخانے ہیں جہاں قیدیوں کو نہ صرف ہنر سکھایا جاتا ہے بلکہ اجرت بھی دی جاتی ہے۔ جیلوں میں قالین سازی، فرنیچر، چمڑے اور دیگر چیزوں کے کارخانے ہیں۔ کارخانوں کے علاوہ قیدی جیلوں میں پی سی او اور کینٹین میں بھی مزدوری کرسکتے ہیں۔
واضح رہے جیلوں میں قید ہنر مند قیدی ماہانہ 30 سے 50 ہزار روپے تک کماتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیم کے ساتھ خاندان کی کفالت بھی کرتے ہیں۔