بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے پراسس کو داغدار کیا جارہا ہے، سپریم کورٹ کو چاہیے کہ الیکشن پراسس کو داغدار کرنے پر سو موٹو لے، آئین کے مطابق الیکشن نہ ہوئے تو معیشت تباہ ہوجائے گی لیکن ہمیں امید ہے کہ عدالتیں انصاف کریں گی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہرعلی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج خان صاحب کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، سائفر کیس میں حکم امتناعی سے متعلق بتا دیا ہے۔ ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں کہ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔ عدالت سے امید کرتے ہیں کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا ہے اسکی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم سب کو بتانا چاہ رہے ہیں کہ گزشتہ کئی ماہ سے پی ٹی آئی ورکرز کے ساتھ جو زیادتیاں کی جا رہی ہیں پھر بھی ارادے مستحکم ہیں۔ ہماری کوشش انصاف کی بالادستی اور جمہوریت کے لیے ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہ محمود قریشی کو جن گراؤنڈز پر بیل دی گئی ہے اس پر سوموٹو لیں۔ پی ٹی آئی سپورٹرز کو بھی یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پرامن رہیں، کیوں کہ سب چاہتے ہیں کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن لڑیں۔ مگر یہ لوگ خان صاحب تو کیا باقی ورکرز کو بھی نہیں لڑنے دے رہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جن کے خاندان پر بہت برے حالات آئے اور انہوں نے پریشرمیں آکر پریس کانفرنس کی، لیکن جنہوں نے پریس کانفرنس کی انکو ہم ٹکٹ جاری نہیں کریں گے۔ شیخ رشید کی اپنی پالیسی ہے اور وہ اپنی پارٹی سے ہی الیکشن لڑ رہے ہیں، پی ٹی آئی کا یہ ہی ارادہ ہے کہ ہر صورت الیکشن لڑیں گے اور اپنی کوئی سیٹ خالی نہیں چھوڑیں گے۔
’2 چار دنوں میں ٹکٹ جاری کر دیے جائیں گے، ہمارے جتنے بھی لیڈرز تھے سب نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کیس میں نا کوئی تفتیشی آیا نا ہی کسی نے شاہ محمود قریشی سے کوئی بات کی، ایک دم سے شاہ محمود قریشی کو مختلف مقدمات میں ملوث کردیا گیا، شاہ محمود قریشی اور انکے خاندان میں سے کسی کو پتہ بھی نہیں تھا کہ ان پر یہ مقدمات بھی ہیں۔
گوہر علی خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی سے کوئی مطمئن نہیں ہے، کل جس طرح سے شاہ محمود قریشی کو دھکے دیے ہیں انکے اسٹیٹس کا خیال نہیں رکھا گیا۔ ایسی بے اقدار حکومت سے کیا توقع ہوگی کہ وہ شفاف انتخابات کروائے گی۔