نفرت پھیلانے کے الزام میں عمران خان کے بیان، تقریر نشر کرنے پر پابندی

اتوار 5 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تقاریر نشرکرنے پر پابندی عائد کر دی۔
پیمرا کے احکامات کے مطابق ٹی وی چینلز سابق وزیر اعظم عمران خان کی براہ راست یا ریکارڈ شدہ تقریر نشر نہیں کرسکتے۔

پیمرا احکامات میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ریاستی اداروں کےخلاف بے بنیاد الزامات لگا کر نفرت پھیلا رہے ہیں اس لیے ان کی تقاریرکو نہیں چلایا جا سکتا۔ٹی وی چینلز پر پیمراکی جانب سے جاری احکامات کااطلاق فوری طور پر ہو گا۔

 

 

پیمرا کے احکامات میں کہا گیا کہ عمران خان کی گفتگو سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے لہٰذا پی ٹی آئی چیئرمین کا بیان ،گفتگو یا خطاب لائیو ہو یا ریکارڈ ٹی وی چینلزپر نشر نہیں کیا جاسکتا۔

یاد رہے کہ عمران خان نے اتوار کو زمان پارک میں پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سے خطاب کے دوران مختلف باتوں کے علاوہ اعظم سواتی، شہباز گل و دیگر کو گرفتار کرنے کے بعد مبینہ طور پر برہنہ کیے جانے کا تذکرہ بھی کیا تھا جس کا الزام انھوں نے ایک افسر پر ان کا نام لیے بغیر عائد کیا تھا۔

عمران خان کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ ان کے وکلا چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر ان کی جان کو درپیش خطرات سے آگاہ کریں گے کیوں کہ رانا ثناءالله جیسے لوگ کسی کو تحفظ نہیں دے سکتے۔

انھوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ انھیں باربارعدالتوں میں بلایا جا رہا ہے تو اگر ان کی جان کو کچھ ہوا تواس کا ذمہ دارکون ہوگا۔

قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس ٹیم لاہور پولیس کی معاونت سے زمان پارک لاہور پہنچی تھی۔ تاہم اسلام آباد پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان گرفتاری سے گریزاں ہیں۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ ایس پی سٹی عمران خان کے کمرہ میں بھی گئے ہیں لیکن انھیں وہاں نہیں پایا۔

اس موقع پر ایس پی سٹی کو پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتایا کہ عمران خان گھر پر نہیں ہیں جبکہ شبلی فراز نے یہی بیان دے کر نوٹس خود وصول کرلیا تھا۔

بعد ازاں جب پولیس کو عمران خان کے خطاب پر معلوم ہوا کہ وہ وہیں موجود تھے تو اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بیان جاری کیا کہ قانونی کارروائی کی راہ میں غلط بیانی سے کام لینے پر شبلی فراز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا  کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے پولیس کو یقین دہانی کرائی ہے کہ عمران خان قانون پرعمل کریں گے اس لیے امید کی جاتی ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں گے۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن وامان کو برقراررکھنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی اورعمران خان کی پیشی کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے بھی کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے اگر فورس مانگی گئی تو ضرور دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp