پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے مریم نواز کے حلقہ این اے 119 سے کاغذات نامزدگی چیلنج کر دیے ہیں اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ مریم نواز نے اثاثوں سے متعلق جھوٹ بولا ہے، وہ الیکشن کے لیے اہل نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن کی آرگنائزر مریم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات ہفتہ کے روز حلقہ این اے 119 سے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار ندیم خان شیروانی نے اٹھائے ہیں۔
مزید پڑھیں
ندیم خان شیروانی نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما مریم نواز کے کاغذات پر اعتراض دائر کیا تھا۔
درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف پیش کیا ہے کہ مریم نواز الیکشن لڑنے کے لیے اہل نہیں ہیں اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں کیوں کہ مریم نواز کی سزا معطل ہوئی ہے ان کی نااہلی ختم نہیں ہوئی۔
درخواست گزار نے یہ بھی مؤقف اختیار کیا ہے کہ مریم نواز نے میڈیا پر ماضی میں جھوٹ بولا کہ ان کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے۔
درخواست گزار ندیم خان شیروانی نے مزید کہا کہ اگر آر او ہمارے اعتراضات پر کارروائی نہیں کرے گا تو ہم الیکشن ٹربیونل میں مریم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کی اپنی درخواست دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کو کراچی اور بلوچستان میں بھی قدرے مشکل کا سامنا ہے کیوں کہ سابق وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے جمع کردہ کاغذات نامزدگی پربھی اعتراضات اٹھادیے گئے ہیں۔
کراچی کے حلقے این اے 242 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ ان پر ریٹرننگ آفیسر ڈسٹرکٹ کیماڑی کے پاس اعتراضات پیپلز پارٹی کے امیدوار پروفیسر محمد مسعود خان ایڈوکیٹ نے جمعہ کو دائر کیے تھے۔
شہباز شریف پر اعتراض یہ کیا گیا کہ انہوں نے حلف نامے میں وزیراعظم کی حیثیت سے تنخواہ اور مراعات لینے کا ذکر نہیں کیا جبکہ بیرون ملک جائیداد اور بیوی بچوں کو کروڑوں روپے قرض دینے کا ذکر کیا لیکن منی ٹریل کا ذکر نہیں کیا۔
نیز وزیراعظم کے عہدے کے دوران 52 کمپنیوں سے لاتعلق رہے یا نہیں اس کا بھی حلف نامے میں کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔