فن اداکاری کا اہم باب بند، قوی خان نہیں رہے

پیر 6 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی فلم انڈسٹری و ٹی وی کے معروف اداکار قوی خان کینیڈا میں انتقال کرگئے۔ وہ اپنے بیٹے عدنان قوی کے ساتھ کینیڈا میں مقیم تھے۔

  قوی خان کی نماز جنازہ مسی ساگا شہر کی جامع مسجد کوپر روڈ میں پیر کے روز بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی جب کہ ان کی تدفین برامپٹن شہر کے میڈوویل قبرستان میں کی جائے گی۔

قوی خان 15 نومبر 1942 کو پشاور میں پیدا ہوئے اور کم عمری میں ہی چائلڈ ایکٹر کے طور پرریڈیو پاکستان کے ڈراموں سے اپنے کیریئرکاآغاز کیا اس کے بعد 1964 میں جب لاہور میں پاکستان ٹیلی ویژن کاآغاز ہوا تو انہوں نے پہلے ڈرامے ’’نذرانہ‘‘ میں کام کیا۔

قوی خان نے فنی زندگی کا آغاز چائلڈ ایکٹر کے طور پر ریڈیو پاکستان سے کیا۔ سنہ 1964 میں لاہور میں پاکستان ٹیلی وژن کے آغاز پر انہیں اس کے پہلے ڈرامے نذرانہ میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انھوں نے لاتعداد ڈراموں میں کام کیا جن میں اندھیرا اجالا ، فشار، لاہوری گیٹ، دو قدم دور تھے، مٹھی بھر مٹی، من چلے، میرے قاتل مرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شہوار، بیٹیاں، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو کے نام سرفہرست ہیں۔ انھوں نے میں ڈرامہ سیریل اندھیرا اجالا میں ایک پولیس آفیسر کی حیثیت سے اداکاری کے بہترین جوہر دکھائے۔

پاکستان کے لیجنڈ اداکار 200 سے زائد فلموں میں بھی جلوہ افروز ہوئے۔ ان کی شہرہ آفاق فلموں میں محبت زندگی ہے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساء اور پری بھی شامل ہیں۔

وہ پاکستان ٹیلی وژن کی پہلے اداکار تھے جنھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز انہیں 14 اگست 1980ء کو حاصل ہوا تھا۔ انھیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا جبکہ وہ پی ٹی وی ایوارڈ اور ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کر چکے تھے۔ فلموں میں انھوں نے تین نگار ایوارڈز بھی حاصل کیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp