پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر رینا رتھ کیونکا کا کہنا ہے کہ ای یو کی طرح پاکستان بھی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو نکالنے کا حق رکھتا ہے۔ غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک ساڑھے 4 لاکھ سے زائد افغان باشندے واپس جا چکے ہیں۔ 3 ماہ سے جاری غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کا عمل قابلِ ستائش ہے۔
4 لاکھ 54 ہزار 446 غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین پاکستان چھوڑ چکے ہیں
افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ روزانہ کی بنیادوں پر جاری ہے۔ اب تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 4 لاکھ 54 ہزار 446 ہے۔ 30 دسمبر 2023 کو جانے والے 966 افغان شہریوں میں 378 مرد، 276 خواتین اور 312 بچے شامل تھے۔ پاکستان میں گزشتہ 40 برس سے 40 لاکھ افغان مہاجرین پناہ گزین رہے جس کے لیے پاکستان نے بے حد قربانیاں دیں۔ رواں سال ملکی سالمیت اور استحکام کے پیشِ نظر حکومت پاکستان نے غیر قانونی افغان باشندوں کو اپنے ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ایپکس کمیٹی کا حتمی فیصلہ عالمی سطح پر درست اور قابلِ ستائش تسلیم کیا گیا
ایپکس کمیٹی کا نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا حتمی فیصلہ عالمی سطح پر درست اور قابلِ ستائش تسلیم کیا گیا۔ پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر رینا رتھ کیونکا نے کہا ہے کہ ہر ملک کو یہ تعین کرنے کا حق حاصل ہے کہ کون کون غیر قانونی طور پر اس کی سرزمین پر پناہ گزین ہیں۔ یورپی یونین (ای یو) کی طرح پاکستان بھی غیر قانونی طور پر مقیم لوگوں کو نکالنے کا حق رکھتا ہے۔
اپنی مرضی سے واپس جا رہے ہیں اور کوئی دقت نہیں، افغان مہاجرین
حکومتی فیصلے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندوں کے رضاکارانہ انخلاء کا سلسلہ جاری ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کے افغان باشندوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اقدامات کو بھی خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔ افغان باشندوں نے وطن واپسی پر کہا کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے ملک واپس جا رہے ہیں اور انہیں کوئی دقت نہیں ہے۔