ریاستی اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ کیسے دی جا سکتی ہے؟، احسن اقبال

اتوار 31 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ کیسے دی جا سکتی ہے؟۔ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی انا پرستی، ہٹ دھرمی، حماقتوں اور غلطیوں کی وجہ سے مسائل اور مشکلات میں ہے۔ ریاست کی ریڈ لائن کراس کرنے والوں کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔

اتوار کو ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے انتخابی جلسوں کے پروگرام ترتیب دے دیے ہیں۔ کوشش کی ہے کہ بہترین امیدواروں کا چناؤ کیا جائے۔ نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز اور دیگر رہنما جلسوں میں جائیں گے۔ پاکستان کے جذبے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

پولارائزیشن اور نفرت پھیلانے والی قوتیں ملک کو 25 سال پیچھے دھکیل سکتی ہیں

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دُنیا میں تیزی سے ترقی تبھی کر سکیں گے جب ملک میں امن و استحکام ہو گا، اگر اس ملک میں پولارائزیشن اور نفرت کی قوتیں آگے آتی ہیں تو ہم مزید 25 سال پیچھے چلے جائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو لیول پلیئنگ فلیڈ نہ ملنے اور ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے اور پولارائزیشن مزید بڑھنے سے متعلق سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں ایک عدالتی نظام موجود ہے اگر پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی غلط طریقے سے مسترد ہوئے ہیں تووہ اپیل میں جا کراپنے کاغذات کو بحال کرا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل میں 2 رویے ہیں، ان میں ایک رویہ 9 مئی کا ہے اور دوسرا رویہ 28 مئی کا ہے، پی ٹی آئی 9 مئی والے رویے کے حامل ہیں اور ہم مسلم لیگ ن 28 مئی والے رویے کے حامل ہیں۔

ریاستی اداروں پر حملہ آور ہونے والوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ کیسے دی جا سکتی ہے

احسن اقبال نے کہا کہ 9 مئی کو جس طرح افواج پاکستان پر حملے کیے گئے، شہدا کی یادگاروں پر حملے کیے گئے، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے گھر کو جلا کر خاکستر کیا گیا۔ اگر ان گناؤنے جرائم کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ کے نام پر کہا جائے اور معاف کر دیا جائے تو اس کی اجازت تو برطانیہ اور امریکا کی جمہوریت بھی نہیں دیتی۔

اگر ایسی صورت حال امریکا یا برطانیہ میں پیدا کی جائے تو وہاں بھی اسے کسی صورت آزادیٔ اظہار رائے نہیں مانا جائے گا۔ ہرسوسائٹی اور ریاست کی کچھ ریڈ لائنز ہوتی ہیں اگر کوئی ان ریڈ لائنز کو کراس کرتا ہے تو پھر اسے اس کے لیے جوابدہ ہونا پڑتا ہے۔

عمران خان کو استعفیٰ دینا اور اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ کس نے دیا تھا؟

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان تحریک انصاف جن مسائل اور مشکلات سے دو چار ہے یہ سب عمران خان کی انا پرستی، غلطیوں اور حماقتوں کا نتیجہ ہے۔ وہ بتائیں انہیں کس نے مشورہ دیا تھا کہ جب ان کے خلاف عدم اعتماد آئی تو وہ استعفیٰ دے کر اسمبلی سے باہر آ جائیں؟، اگر اسمبلی میں بیٹھے رہتے تو حکومت کو بہت ٹف ٹائم دے سکتے تھے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگرعمران خان خیبر پتخونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں نہ توڑتے تو ان کے پاس بہت بڑی انتظامیہ چھتری ہوتی، کس نے ان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 9 مئی جیسے واقعات پیدا کریں؟ کیا نواز شریف گرفتار نہیں ہوئے تھے؟ کیا شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے قائدین گرفتار نہیں ہوتے رہے؟ ان میں سے کبھی کسی نے ’انارکی‘ نہیں پیدا کی۔

ہم نے اپنی گرفتاریوں پر عدالت سے رجوع کیا جہاں سے ہمیں انصاف ملا اور رہائی پائی اور یہی ہر جمہوری جماعت کا رویہ ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی اپنے ایجنڈے میں عدلیہ کو ملوث کرتی ہے

ایک اور سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت بات پی ٹی آئی کے بلے کے نشان کی نہیں ہے، ہم مسلسل دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے ایجنڈے میں عدلیہ کو ملوث کرتی ہے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ کے ذریعے کوشش کی تھی کہ وہ الیکشن کو ملتوی کروا سکیں۔ اسی طرح پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کا مقصد بھی الیکشن کے شیڈول کو متاثر کرنا ہے۔

پی ٹی آئی الیکشن ملتوی کروانا چاہتی ہے

احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی پوری کوشش ہے کہ الیکشن ملتوی ہوں، پی ٹی آئی کی سیاست کا تجزیہ کریں تو دیکھیں گے کہ ان کی سیاست یہی ہے کہ ملک میں افراتفری پھیلائی جائے۔ یہ افراتفری چاہے دھرنے کے نام پر ہو، اسمبلیاں توڑنے کے نام پر ہو یا کوئی اور طریقہ استعمال کیا گیا ہو۔

قانون کی پاسداری کرنے والی جماعتوں پر پاپندی نہیں لگنی چاہیے

ایک اور سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں جو جماعتیں آئین اور قانون کی پاسداری کرتی ہیں ان پر یقیناً کوئی پاپندی نہیں لگنی چاہیے۔ لیکن اگر کوئی انتخابی سیاست کی آڑ میں ریاست اور ریاستی اداروں پر حملہ آور ہو اور وہ کام کرے جو آج تک پاکستان کے اندر دہشت گرد گروہوں نے بھی نہ کیا ہوتو مجھے بتائیے! اس کے ساتھ کیا کیاجانا چاہیے۔

کیا امریکا نے کیپٹل ہل پر حملے کی پاداش میں ٹرمپ کو نا اہل قرار نہیں دیا؟

احسن اقبال نے کہا کہ کیا امریکا کے اندر کیپیٹل ہل پر حملے کی پاداش میں ایک ریاست نے صدر ٹرمپ کو نا اہل قرار نہیں دیا؟ کیا کیپٹل ہل پر حملے کے مجرموں کو 18، 18 سال قید کی سزا سنا کر جیلوں میں بند نہیں کیا؟ انہوں نے ایسا اسی لیے کیا کہ ہر سوسائٹی کے اندر روایات کی کچھ حرمت ہوتی ہے۔ اداروں کی حرمت ہوتی ہے جب انہیں پائمال کیا جائے تو ریاست میں انارکی پیدا ہو جاتی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اگر 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں کو معاف کر دیا جائے تو پھر کل کو پاکستان میں کلرکوں کا بھی جلوس نکلے گا وہ بھی کہیں گے کہ ذرا جی ایچ کیو سے ہو آئیں۔ اس لیے ان اداروں پر حملے اور انہیں نیچا دیکھانا دشمنوں کا ایجنڈا ہو سکتا ہے کسی پاکستانی کا ایجنڈا نہیں ہو سکتا۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ملک میں ایک مخصوص لابی منظم انداز سے متحرک ہے جس کی سرپرستی پی ٹی آئی کے لوگ کر رہے ہیں،وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں بے یقینی رہے اور الیکشن ملتوی ہوں، عمران خان اس وقت اپنے جرائم کی وجہ سے جیل میں ہیں وہ نہیں چاہتے کہ 8 فروری کو الیکشن ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp