لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے عورت مارچ کی اجازت نہ دینے کے خلاف عورت مارث منتظمین کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔
عورت مارچ منتظمین کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کے ساتھ ہائیکورٹ بار کی سیکرٹری صباحت رضوی عدالت میں پیش ہوئیں تاہم جسٹس مزمل اختر شبیر نے سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس فائل چیف جسٹس کو بھیج دی ہے۔
اس سے قبل لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مارچ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
عورت فاؤنڈیشن نے لاہور پریس کلب سے اسمبلی ہال تک ریلی نکالنے کی اجازت طلب کی تھی۔ حقوق نسواں کے لیے سرگرم خواتین ہر سال خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے مال روڑ پر ریلی نکالتی ہیں۔
پنجاب کے وزیر اطلاعات عامر میر نے عورت مارچ کے شرکا کو پولیس کی مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے عورت مارچ میں شریک خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کی جانب سے عورت مارچ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی ۔
صوبائی وزیر اطلاعات عامر کے مطابق نگراں حکومت شخصی آزادیوں پر یقین رکھتی ہے۔ عورت مارچ کے منتظمین کے تحفظات دور کر دیے گئے ہیں۔ امید ہے عورت مارچ پرامن طریقے سے منعقد ہو گا۔