پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل کے لیے ججز نامزد کردیے

پیر 1 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل کے لیے ججز نامزد کردیے ہیں، پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار ایڈمن ہدایت اللہ نے مراسلہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا، ٹربیونل قائم ہوتے ہی تحریک انصاف نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے آر او کے فیصلے ٹربیونل میں چیلینج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار ایڈمن ہدایت اللہ کی جانب سے جاری مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس شکیل احمد پشاور ہائیکورٹ، جسٹس کامران حیات مانخیل پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بینچ، جسٹس محمد فہیم ولی ڈیرہ پشاور ہائیکورٹ ڈیرہ اسماعیل خان بینچ کے لیے الیکشن ٹربیونل کے جج مقرر کیے گئے ہیں۔

جسٹس فضل صبحان پشاور ہائیکورٹ بنوں بینچ کے لیے الیکشن ٹربیونل کے جج مقرر کیے گئے ہیں، الیکشن ٹربیونل کے ججز عام انتخابات 2024 سے متعلق کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اور اپیلوں کی سماعت کریں گے۔

تحریک انصاف کا الیکشن ٹربیونل میں اپیلیں دائر کرنے کا فیصلہ

پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کے ججز مقرر ہوتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر الیکشن ٹربیونل میں اپیلیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے الیکشن 2024 کے لیے مختلف پارٹی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں ںے خیبرپختونخوا میں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے قائم الیکشن ٹربیونلز میں اپیلیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپیلیں پاور آف آٹارنی کے تحت جمع کرائی جائیں گی۔

انصاف لائرز فورم کا کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، امیدواروں کی گرفتاری کا بھی خدشہ ہے، اس لیے امیدواروں کے پاور آف اٹارنی جمع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاور آف اٹارنی کے تحت اپیل جمع کراسکتے ہیں، پاور آف اٹارنی کی صورت میں امیدوار کی خود پیشی درکار نہیں ہوتی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی مسترد یا منظوری کیخلاف اپیلیں 3 جنوری تک دائر کی جاسکتی ہے، الیکشن ٹربیونل اپیلوں پر 10 جنوری تک فیصلہ کرے گا۔

پشاور ہائیکورٹ کے باہر تحریک انصاف کے وکلا اور پولیس اہلکار الجھ پڑے

پشاور ہائیکورٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، پولیس کی تعیناتی کے خلاف انصاف لائرز فورم نے احتجاج کیا ہے، جس پر پولیس اہکار اور تحریک انصاف کے وکلا آپس میں الجھ پڑے۔

انصاف لائرز فورم کے وکلا کا کہنا ہے کہ پولیس وکلا کو پشاور ہائیکورٹ جانے سے روک رہی ہے، ہائیکورٹ کے باہر پولیس کی اس طرح تعیناتی نامنظور ہے۔

وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہونے پر صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بھی ہائیکورٹ کے گیٹ پر پہنچ گئے، ان کی مداخلت پر وکلا ہائیکورٹ کے اندر داخل ہوگئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp