پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بلے کے انتخابی نشان کی بحالی کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پشاور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کرلی ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز خان کل الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کے پشاور ہائیکورٹ کے 26 دسمبر کے حکم امتناع کے فیصلے کیخلاف 30 دسمبر 2023ء کو پشاور ہائیکورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے درخواست میں 2 رکنی خصوصی بینچ تشکیل دے کر کیس جلد سماعت لیے مقرر کرنے کی استدعا کی تھی۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے 26 دسمبر کو الیکشن کمیشن کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمشین کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا جس میں پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لے لیا گیا تھا۔ فیصلہ معطلی کے بعد پی ٹی آئی کو بلے کا نشان دوبارہ مل گیا تھا۔
پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم امتناع بھی جاری کیا، جس کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے بلے کے نشان کو واپس لینے کے فیصلے کو آئندہ سماعت تک معطل کر دیا تھا اور کہا تھا کہ کیس کی سماعت عدالتی چھیٹوں کے بعد ڈویثرون بینج کرے گا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیتے ہوئے پارٹی انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن قانونی طریقہ کار کے مطابق کروانے میں ناکام رہی اور انتخابی نشان رکھنے کی اہلیت کھوچکی ہے۔ جس ہر پاکستان تحریک انصاف نے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔