کسی ادارے یا شخصیت سے جھگڑا نہیں، سپریم کورٹ شفاف انتخابات کے لیے مداخلت کرے، بیرسٹر گوہر

پیر 1 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے لیے سپریم کورٹ سے فوری مداخلت اور نوٹس لینے کی استدعا کر دی ہے۔

صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ عدالتِ عظمیٰ ریٹرننگ افسران کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے ناقابلِ جواز عمل کا نوٹس لے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں بدترین انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بحیثیت جماعت ہدف بنائے جانے کا سلسہ جاری ہے۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں کاغذاتِ نامزدگی کی پڑتال کے عمل کے دوران ناقابلِ یقین اندازمیں غیر قانونی طور پر تحریک انصاف کے صفِ اول کے کم و بیش تمام امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر کے غیر ضروری قانونی کارروائی کا دروازہ کھولا گیا۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں جس انداز سے انتخابی عمل سے باہر کیا جا رہا ہے اس کی آئین یا جمہوریت میں ہر گز کوئی گنجائش نہیں ہے۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ تحریک انصاف مکمل طور پر جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور تمام جماعتوں کے لیے انتخابات میں شرکت کے یکساں اور مساوی مواقع کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انتخابی عمل کے آغاز کے باوجود ہمارے کارکنان اور سپورٹرز جبر وفسطائیت سے محفوظ نہیں اور بحیثیت جماعت ہمارے حقوق چھینے جارہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے اور ریاست کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔

الیکشن کمیشن اپنے مقاصد اور افادیت کھو رہا ہے

انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن آئین کے تحت ملک میں آزادانہ، غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا پابند ہے، صاف و شفاف انتخابات ہی کے ذریعے ریاست تقویت حاصل کر سکتی ہے۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی کردار کی انجام دہی میں مکمل طور پرناکام ہے اور تیزی سے اپنے مقاصد اور افادیت کھو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے معاملے پر عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔

انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی آبزرورز اور انتخابات کی شفافیت پر کام کرنے والی تنظیمیں بھی انتخابی عمل پر نگاہیں لگائے بیٹھی ہیں۔

پی ٹی آئی کو انصاف کی کوششوں پر پشاور ہائیکورٹ کے ججوں کو دھمکیاں دی گئیں

ان کا کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کو انصاف فراہم کرنے کی کوششوں پر معزز ججز کو کھلی دھمکیاں دی گئیں۔ عدالتِ عظمیٰ نے مداخلت نہ کی تو ملک سے جمہوریت کا صفایا ہو جائے گا۔

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ انتخابات کی شفافیت پر حملے اور جمہور کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنا پاکستان کے خلاف بڑی سازش کے مترادف ہے، اس کی راہ نہ روکی گئی تو ملک پر خدانخواستہ منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ صاف شفاف انتخابات کے بغیر سیاسی استحکام کا تصور ممکن نہیں جس کے بغیر معیشت کی بحالی خارج از امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف بہر صورت آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر پُرامن انداز میں اپنے حقوق کے لیے جدوجہد پر کار بند ہے۔

بلے کا نشان نا بھی ملا تو ہمارے پاس متبادل حکمت عملی موجود ہے

بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے اور اگر بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لیا گیا تو بھی ہمارے پا س متبادل حکمتِ عملی موجود ہے۔

انہوں نے کہاکہ دستور سے انحراف کے مرتکب عناصر دستور شکنی کو رد نہیں کرتے تو آئین و قانون کی عملداری پر یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر ہم بھی پُرامن آئینی اور جمہوری طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہاکہ بانی چئیرمین عمران خان صراحت سے کہہ چکے کہ ہمارا ریاست کے کسی ادارے یا شخصیت سے کوئی تصادم ہے نہ جھگڑا، ہم جمہور کو دستور کے تحت اقتدار و اختیار کا مالک سمجھتے ہیں اورملک میں صاف شفاف اور منصفانہ الیکشن چاہتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتِ عظمیٰ صورتحال کا نوٹس لے اور اس کے بروقت تدارک کے لیےمؤثر اقدام کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp