ممتاز گلوکار اور سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف ابرارالحق نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہمیں کبھی جلاؤ گھیراؤ کا نہیں کہا، اس کے باوجود جن لوگوں نے ایسا کیا ان کو ضرور سزا ہونی چاہیے۔
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان سے بہت ساری غلطیاں ہوئیں اور جب غلطی کرتے ہیں تو پھر اس کا نقصان بھی ہوتا ہے۔
ابرار الحق نے کہاکہ میں تحریک انصاف میں جانے سے پہلے ہی بہت مقبول تھا، میں سمجھتا ہوں کہ مجھے نہیں بلکہ پارٹی کو میری ضرورت تھی۔ پی ٹی آئی میں رہ کر بہت کچھ سیکھا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے نظریے میں تو کوئی کمی نہیں تھی، اگر اس پر عملدرآمد کیا جاتا تو ضرور بہتری آتی۔
زندگی میں کیا کھویا کیا پایا اس کا فیصلہ قبر میں جانے کے بعد ہوگا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں سیاست سے سائیڈ پر ہوا ہوں مگر ووٹ دینے تو جانا ہے۔ زندگی میں کیا کھویا اور کیا پایا اس کا فیصلہ تو قبر میں جانے کے بعد ہوگا۔
ابرارالحق نے کہاکہ والدہ کے انتقال کے بعد میری زندگی بالکل تبدیل ہو گئی تھی پھر میں نے نارووال میں ان کے نام کا اسپتال بنایا جہاں آج تک 4 ملین مستحق مریضوں کا علاج ہو چکا ہے اور میڈیکل کالج سے 300 ڈاکٹر فارغ التحصیل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میرے والد میرے میوزک انڈسٹری میں آنے کے خلاف تھے اور میری والدہ کو بھی یہ پسند نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ایچی سن کالج میں مجھے نوکری ملی تو میری والدہ بہت خوش ہوئیں مگر جب میں نے نوکری چھوڑی تو انہوں نے ناراضی کا اظہار کیا کہ میوزک کی خاطر آپ نے نوکری کیوں چھوڑی۔
جتنے بھی اچھے کام کیے وہ والدہ کی وجہ سے ہیں
ابرارالحق نے کہاکہ جتنے بھی اچھے کام کیے وہ والدہ کی وجہ سے ہیں، میں نے ان کے نام کا جو اسپتال بنایا وہ ہمارے جانے کے بعد بھی باقی رہے گا۔ میں مستقبل میں بھی فلاحی کام جاری رکھوں گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ میں نے 2005 میں یوتھ پارلیمنٹ کا آئیڈیا دیا تھا اور جب اخبار میں اشتہار دیا کہ ’کون ہوگا نوجوانوں کا وزیراعظم‘ تو لاکھوں نوجوانوں نے ہم سے رابطہ کیا۔
صرف میڈیکل کے شعبے پر توجہ دے کر اربوں ڈالر پاکستان لائے جا سکتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کو ڈالر چاہییں، صرف میڈیکل کے شعبے پر توجہ دے کر اربوں ڈالر پاکستان لائے جا سکتے ہیں اور اس پر ہم نے باقاعدہ کام کیا ہوا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلو کے حوالے سے جو گانا گایا تھا اس میں بلو حقیقت میں کوئی نہیں تھی۔