جنوب مشرقی شہر بوسان کے دورے کے دوران جنوبی کوریا کے اپوزیشن رہنما لی جے میونگ ایک قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں، انہیں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ لی جے میونگ کی گردن کے بائیں جانب اس وقت چھرا گھونپا گیا جب وہ منگل کی صبح صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔
عینی شاہدین کے حوالے سے جنوبی کوریا کی یونہاپ نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ مشتبہ شخص نے لی جے میونگ کے حامی ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے آٹوگراف کے لیے اپوزیشن رہنما کی قربت حاصل کی، اور بعد ازاں 20 سے 30 سینٹی میٹر لمبے ہتھیار سے حملہ کردیا۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق نامعلوم شخص کو جائے وقوعہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے، جنوبی کوریائی میڈیا میں 59 سالہ لی جے میونگ کو آنکھیں بند کیے زمین پر پیٹھ کے بل لیٹے ہوئے دکھایا گیا ہے، حملہ کے بعد اہلکاروں نے اپوزیشن رہنما کو گھیرے میں لے لیا اور ایک نے ان کی مجروح گردن کو کپڑے سے ڈھانپ دیا۔
لی جے میونگ نے اس سے قبل بوسان کے گیڈیوک جزیرے پر زیر تعمیر نئے ہوائی اڈے کی جگہ کا دورہ کیا تھا، 2022 میں صدارت کے لیے انتخاب لڑا تھا، لیکن سخت لڑائی کی مہم میں قدامت پسند یون سک یول سے ہار گئے تھے۔
کوریائی میڈیا کے مطابق خون بہنے کے باوجود لی جے میونگ ہوش میں تھے تاوقتیکہ انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا، یون سک یول نے لی جے میونگ پر حملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کی فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
لی جے میونگ کون ہیں؟
ایک غریب کاشتکار گھرانے میں پیدا ہونے والے، لی جے میونگ نے سیاست میں اس وقت قدم رکھا جب 2010 میں وہ سیول کے سیٹلائٹ سٹی سیونگنم کے میئر منتخب ہوئے، انہوں نے ایک فیکٹری میں کام کیا تاکہ نائٹ اسکول کے اخراجات برداشت کیے جاسکیں اور انسانی حقوق کا وکیل بنا جاسکے۔
لی جے میونگ کو ایک کمپنی سے جڑے رشوت ستانی کے الزام میں ایک مقدمے کا سامنا ہے، جس میں ان پر شمالی کوریا کو 80 لاکھ ڈالر غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، اس کے علاوہ شہر کی ایک کمپنی کے 15 لاکھ ڈالرز کے نقصان کے بعد سیونگنام کے میئر کے طور پر اپنے فرائض کی خلاف ورزی کا بھی الزام ہے۔
اگرچہ جنوبی کوریا میں اسلحہ سے متعلق سخت قوانین ہیں، لیکن سیاست دانوں پر دوسرے ہتھیاروں سے حملہ کیا جاتا رہا ہے، اور عام طور پر اعلیٰ سیاسی رہنماؤں کی بڑی تقریبات میں پولیس موجود ہوتی ہے۔
لی جے میونگ کے پیشرو، سونگ ینگ-گل پر 2022 میں ایک عوامی تقریب میں ایک حملہ آور نے ان کے سر میں ایک کند چیز سے حملہ کیا تھا۔
اسی طرح جنوبی کوریا کی صدر بننے سے قبل پارک گیون ہائے پر 2006 میں ایک تقریب میں چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جب وہ قدامت پسند اپوزیشن پارٹی کی رہنما تھیں، ان کے چہرے پر آنیوالے زخم کے باعث ان کی کئی سرجری کی گئی تھیں۔