جاپان میں جزیرہ نما نوٹو کے ساحل پر 24 گھنٹے کے دوران زلزلے کے 155 جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے باعث 48 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جاپان کے جزیرہ نما نوٹو میں شدید زلزلے سے ایک میٹر اونچی سونامی کی لہریں پیدا ہوئیں جس سے متعدد گھروں کو نقصان پہنچا اور کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں، مختلف مقامات پر آگ بھی بھڑک اٹھی۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں جاپان میں 7.6 اور 6 کی شدت کے زلزلے کے 155 جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے سے اب تک 48 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں، 50 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے ذریعے نشر ہونے والی خبروں کی فوٹیج میں گرتی ہوئی عمارتیں، ایک بندرگاہ پر ڈوبی ہوئی کشتیاں، لاتعداد جلے ہوئے گھر اور بجلی کے بغیر مقامی لوگوں کو دکھایا گیا ہے۔
جاپان کے وزیراعظم فومیو کیشیدہ نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ زلزلے سے جانی نقصان کے ساتھ وسیع پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے سے بہت بڑے نقصان کی تصدیق ہوئی ہے، متعدد ہلاکتیں اور عمارتیں منہدم ہوئیں جبکہ متعدد عمارتوں میں آگ بھی لگی۔
انہوں نے کہا کہ سونامی ختم ہونے کے بعد حکومت شمالی نوٹو جزیرہ نما کے الگ تھلگ علاقوں تک سمندری راستے کے ذریعے رسائی یقینی بنانے کی کوشش کرے گی۔ سیلف ڈیفنس فورسز کے تقریباً 100 ارکان زلزلہ زدہ علاقوں میں موجود ہیں اور ملبے تلے افراد کی تلاش اور ان کی جانیں بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق زلزلہ زدہ علاقے میں منگل کو 36 ہزار سے زیادہ گھرانے بجلی سے محروم نظر آئے، 20 ہزار گھر پانی سے محروم ہیں، زلزلے کے بعد کئی اہم شاہراہیں بند کر دی گئیں ہیں اور بلٹ ٹرین سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
دوسری طرف جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ آنے والے ہفتے یا اس کے بعد خاص طور پر اگلے 2 سے 3 دنوں میں مزید زلزلے آنے کے امکانات ہیں۔