اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیب کو ریلیف کیوں نہ مل سکا؟

منگل 2 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کورٹ سے سزا یافتہ شخص کی عوامی عہدے کے لیے نااہلی کی مدت 10 سال سے کم کرکے 5 سال کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب کی مرکزی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے نیب کورٹ سے سزا یافتہ شخص کی عوامی عہدے کے لیے نااہلی کی مدت 10 سال سے کم کر کے 5 سال کرنے کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل پر سماعت کی۔

ججز نے نیب کی مرکزی اپیل 4 جنوری کو مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پرسوں(4جنوری) مرکزی اپیل کے ساتھ یہ متفرق سنیں گے پھر دیکھیں گے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر نیب محمد رافع نے عدالت کو بتایا کہ فائق علی جمالی کے خلاف بلوچستان میں 9 ریفرنسز میں فیصلہ ہوا۔ ابھی الیکشن کمیشن کے معاملات چل رہے ہیں، ان میں سنگل بنچ کا فیصلہ پیش کیا جا رہا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے متفرق درخواست کیوں دائر کی؟ عدالت نے سوال اٹھایا کہ بغیر اپیل کے نوٹس ہوئے کیسے آپ کی یہ متفرق قابل سماعت ہے؟

نیب پراسکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کاغذات نامزدگی اپیل دائر کرنے کی کل آخری تاریخ ہے۔

نیب پراسیکیوٹر کے مؤقف پر عدالت نے کہا کہ وہ ہمارا معاملہ نہیں، ہم اس کے پابند نہیں ہیں۔ ریمارکس دیتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 4 جنوری تک ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp