پشاور ہائیکورٹ کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات، کیا مراد سعید عدالت آ رہے ہیں؟

منگل 2 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے ہائی سیکیورٹی زون میں واقع پشاور ہائیکورٹ کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ گیٹ کے باہر اور اسمبلی چوک میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ جبکہ ہر آنے والے کا شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد ہی ہائیکورٹ کے اندر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

اسمبلی چوک کے قریب پولیس چیک پوسٹ بھی قائم کی گئی ہے خلافِ غیر معمول ہے۔ ہائیکورٹ کے باہر ڈیوٹی پر موجود پولیس آفیسر نے بھاری پولیس تعنیاتی کو سیکیورٹی خدشات قرار دیا۔ جبکہ تحریک انصاف کے وکلا نے الزام لگایا ہے کہ ہمارے رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی وکلا کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد امکان ہے کہ روپوش رہنما ہائیکورٹ آئیں گے۔

کیا مراد سعید پشاور ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے آئیں گے؟

پشاور ہائیکورٹ کے باہر موجود ایک پولیس آفیسر نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے پشاور ہائیکورٹ کے باہر پولیس کی تعیناتی ہوئی ہے جس کی وجہ تحریک انصاف کے روپوش رہنما مراد سعید کی متوقع پشاور ہائیکورٹ آمد ہے۔ ان کے مطابق اطلاعات ہیں کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد مراد سعید منظر عام پر آنے والے ہیں اور وہ کسی بھی وقت اچانک ہائیکورٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مراد سعید پر کئی مقدمات درج ہیں مگر وہ روپوش ہیں۔

پولیس آفیسر نے بتایا کہ تحریک انصاف کے اکثر روپوش رہنما ہائیکورٹ آئے تھے اور مراد سعید بھی گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائیکورٹ ہی آئیں گے۔ ’مراد سعید پولیس کو مطلوب ہیں ان کی گرفتاری کے لیے کئی دفعہ مخلتف اضلاع میں چھاپے بھی مارے گئے لیکن کامیابی نہیں ملی‘۔

انہوں نے مزید کہاکہ کچھ عرصہ پہلے پشاور میں مراد سعید کے قریبی رشتہ دار کے گھر پر چھاپا مارا گیا تھا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ پولیس نے ان کے رشتہ دار خلاف بھی مقدمہ درج کیا تھا۔

مراد سعید کی جگہ جب پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے کو اٹھا لیا گیا

گزشتہ ہفتے مراد سعید کی پشاور ہائیکورٹ میں ممکنہ آمد کی اطلاعات پر پولیس تعینات کی گئی تھی اور اس دوران تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عبدالسلام خان ہائیکورٹ آ رہے تھے جنہیں ہائیکورٹ کے باہر سے اچانک حراست میں لے لیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ عبدالسلام کو گاڑی میں بٹھا کر شہر کا چکر لگایا گیا اور واپس ہائیکورٹ کے سامنے چھوڑ دیا گیا۔ عبدالسلام کو بتایا گیا کہ انہیں شناخت کے بغیر غلطی سے اٹھایا گیا تھا۔

گرفتاریوں سے بچنے کے لیے تحریک انصاف کی حکمت عملی

گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ کے باہر پی ٹی آئی وکلا اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔ وکلا کا موقف تھا کہ پولیس انہیں اندر جانے نہیں دے رہی اور رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے لیے آئی ہے۔

ترجمان تحریک انصاف معظم بٹ نے وی نیوز کو بتایا کہ پارٹی رہنما اور امیدوار کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں درخواست دیں گے جس کے لیے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ الیکشن ٹریبونل میں درخواست پاور آف اٹارنی کے تحت دیں گے۔

مراد سعید کی پشاور ہائیکورٹ میں ضمانت کے لیے ممکنہ آمد کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی ریلیف کے لیے ہائیکورٹ میں آ سکتا ہے۔

کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر

امیدواروں نے ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کرنا شروع کر دی ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کی جانب سے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر دی گئی۔

تیمور جھگڑا کی اپیل بھی پاور آف اٹارنی کے تحت دائر کی گئی جو ان کے وکیل علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

حکام کے مطابق اب تک 11 امیدواروں نے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں دائر کی ہیں تاہم ابھی تک مراد سعید کی جانب سے اپیل دائر نہیں کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp