آل راؤنڈر عامر جمال: کیا پاکستان کو نیا عبدالرزاق مل گیا ہے؟

بدھ 3 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سال 2017 میں پاکستان کے مایا ناز آل راؤنڈر عبدالرزاق نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد گزشتہ ان 6 سالوں سے پاکستان کرکٹ ٹیم ایک ایسے فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی تلاش میں تھی جو بیٹنگ اور بولنگ کی مدد سے قومی ٹیم کو کسی بھی مشکل سے نکالنے کا ہنر جانتا ہو، مگر لگتا ہے کہ عامر جمال کی صورت پاکستان کی وہ تلاش اب ختم ہوگئی ہے۔

یقیناً یہ دعویٰ بڑا ہے مگر اب تک کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ عامر جمال مضبوط اعصاب کے حامل ہیں اور وہ کسی بھی مشکل صورتحال سے ٹیم کو نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

عامر جمال نے 2022 میں انگلینڈ کے خلاف ٹی20 کرکٹ میں اپنا ڈیبیو کیا تھا اور اس سیریز کا 5واں میچ مجھے اب بھی یاد ہے جب انگلینڈ کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 15 رنز کی ضرورت تھی اور وکٹ پر 44 رنز کے ساتھ معین علی موجود تھے اور جس انداز میں وہ کھیل رہے تھے اسے دیکھتے ہوئے انگلینڈ کی جیت یقینی لگ رہی تھی مگر اس اہم ترین موقعے  پر اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عامر جمال نے شاندار آخری اوور کیا اور اس اوور میں انہوں نے محض 7 رنز دیے اور پاکستان کو ایک اہم میچ جتوادیا۔

یہ عامر جمال کی عالمی سطح پر پہلی جھلک تھی۔ اس کارکردگی کے بعد انہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھیلنے کا موقع ملا اور وہاں بھی انہوں نے اپنی اہمیت کو واضح طور پر ظاہر کیا۔

16 مارچ 2023 کو پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین پہلا ایلیمینیٹر کھیلا گیا۔ اس میچ میں پشاور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 183 رنز بنائے تھے۔ ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد کی پہلی وکٹ صرف 13 رنز پر گر گئی تھی مگر اس کے بعد ایلکس ہیلز اور صہیب مقصود نے شاندار شراکت داری قائم کی اور 14 اوور تک ٹیم کو 128 رنز تک پہنچا دیا تھا، یعنی اگلے 6 اوور میں جیت کے لیے صرف 55 رنز درکار تھے۔ لیکن اس مشکل موقعے پر ایک بار پھر عامر جمال آئے اور انہوں نے ان دونوں ہی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

بات یہاں بھی نہیں رکتی، بلکہ جب اننگ کا آخری اوور آیا تو اسلام آباد کو کو جیت کے لیے 24 رنز درکار تھے اور وکٹ پر کپتان شاداب خان موجود تھے۔ اس آخری اوور کے لیے کوچ ڈیرن سیمی نے کپتان بابر اعظم کو مشورہ دیا کہ یہ اوور وہاب ریاض سے کروایا جائے مگر بابر اعظم نے عامر جمال پر بھروسہ کیا اور یہ میچ پشاور 12 رنز سے جیت گیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=W1OroGE3g-s

اس وقت تک یہی لگ رہا تھا کہ شاید عامر جمال محض ٹی20 طرز کے اچھے کھلاڑی ہیں اور بولنگ میں ہی ماہر ہیں مگر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں انہوں نے اس تاثر کو بھی زائل کردیا اور بتایا کہ نہیں جناب، ’میں ہر طرز کی کرکٹ کا ماہر ہوں اور صرف بولنگ سے ہی نہیں بلکہ بیٹنگ سے بھی کارنامے انجام دینے کے لیے ہر وقت تیار ہوں‘۔

اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں عامر جمال نے 6 وکٹیں لے کر اس ٹیسٹ کو یادگار بنایا تو سڈنی میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں جب 220 رنز پر پاکستان کی 7 وکٹیں گر چکی تھیں، اس اہم ترین موقع پر عامر جمال نے نہ صرف 82 رنز کی شاندار اننگ کھیلی بلکہ 10ویں وکٹ کے لیے میر حمزہ کے ساتھ 86 رنز کی زبردست شراکت داری بھی قائم کی۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے 10ویں وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت داری 1976 میں آصف اقبال اور اقبال قاسم نے بنائی تھی۔

عامر جمال کی یہ اننگ یقیناً اس ٹیسٹ میں تو پاکستان کے لیے کارآمد ثابت ہوگی، مگر مستقبل کے لیے قومی ٹیم کے لیے اس لیے سکھ کا سانس ثابت ہوگی کہ طویل عرصے سے وہ جس فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کی تلاش میں تھی، اسے وہ بالآخر مل گیا ہے۔

آج کی تاریخ تک ہم عبدالرزاق کی شاندار کارکردگیوں کا ذکر کرتے آئے ہیں، لیکن اب پوری امید ہے کہ ہم اب سے عامر جمال کا تذکرہ کریں گے کیونکہ انہوں نے یہ تو بتادیا ہے کہ وہ اتنے ہی باصلاحیت ہیں جتنے ماضی میں عبدالرزاق ہوا کرتے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp