اڈیالہ جیل میں زیادتی کے بعد قیدی کا قتل، مقدمہ درج

بدھ 3 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نئے سال کے پہلے دن راولپنڈی سینٹرل جیل اڈیالہ میں منشیات کے مقدمہ میں سزایافتہ قیدی کی پراسرار موت کا معمہ حل ہوگیا ہے، سپرنٹنڈنٹ جیل کی درخواست پر تھانہ صدر بیرونی نے دیگر 4 قیدیوں کے خلاف قتل اور زیادتی کی دفعات کے تحت 34 سالہ محمد سبیل کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے انچارج پولیس چوکی اڈیالہ کو بتایا کہ حوالاتی محمد سبیل دیگر ملزمان کے ہمراہ چکی نمبر 10 میں قید تھا جہاں بیمار پڑنے پر جیل کے ڈسپنسر نے اس کا طبی معائنہ کرنے کے بعد اسے دوا دی تھی۔

تاہم اگلے روز صبح مجرم محمد سبیل چکی نمبر 10 میں بے ہوش پایا گیا، اطلاع ملنے پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں موجود میڈیکل آفیسر نے معائنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کردی، مقتول قیدی کے گلے پر نشانات بھی پائے گئے تھے۔

اڈیالہ جیل کی 10 نمبر چکی میں قید محمد سبیل کے ساتھ سزا پانیوالے دیگر قیدیوں نے دوران تفتیش بتایا کہ قیدی محمد وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے سبیل کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعدازاں کپڑے سے اس کا گلا گھونٹ کر ہلاک کردیا۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے مقدمہ کا اندراج

مقدمہ کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ منشیات کے مقدمہ میں سزا یافتہ قیدی محمد سبیل کو اس کے ساتھی قیدیوں محمد وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں گلے میں کپڑے کا پھندہ لگاکر ہلاک کیا ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق اس سے قبل محمد سبیل کو 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب سانس اکھڑنے کی شکایت پر دوا بھی دی گئی تھی تاہم یکم جنوری کی صبح محمد سبیل سیل نمبر 2 میں پراسرار طور پر بے ہوش پایا گیا، ہسپتال منتقل کرنے پر ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp