اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 2 سال قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مختلف بینکوں نے ملک بھر سے 35 ہزار جعلی کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک میں جمع کروائے ہیں، 20 ہزار جعلی نوٹس مارکیٹوں میں گردش کرتے پکڑے گئے۔
اسٹیٹ بینک کے ڈائریکٹر فنانس قادر بخش نے ملک زیرگردش جعلی کرنسی نوٹوں کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایف آئی اے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادراوں نے رواں سال 25 ہزار مختلف مالیت کے جعلی کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک کو جمع کرائے ہیں۔
قادر بخش کے مطابق گزشتہ 2 سال میں ملک بھر میں زیرگردش جعلی نوٹوں کے 20 ہزار کرنسی نوٹ پکڑے گئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مخلتف بینکوں سے مجموعی طور پر 35 ہزار کی تعداد میں جعلی کرنسی نوٹ رواں برس جمع کرائے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ 2 سال سے جعلی نوٹوں کی تعداد تقریبا برابر ہے، جعلی نوٹوں میں 60 سے 70 فیصد نوٹ 1 ہزار روپے کا پکڑا گیا ہے، ملک بھر میں گزشتہ 1 سال سے کسی بھی اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ کی شکایت اسٹیٹ بینک کو نہیں کی گئی۔
ڈائریکٹر فنانس نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ کے حوالے سے ای میل ایڈریس دیا ہوا ہے، کسی بینک کے اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے پرکرنسی نوٹ مالیٹ کا 100 فیصد جرمانہ کیا جائے گا، بینکوں کو اے ٹی ایم مشین میں ڈالے گیے نوٹ کی سی سی ٹی وی ویڈیو 90 دن تک رکھنا لازم ہے۔