پاکستان تحریک انصاف نے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کا اعلان کر دیا ہے۔
سینیئر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ سنایا۔
واضح رہے پشاور ہائیکورٹ نے الیشکن کمیشن کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ بحال کر دیا۔ اس سے قبل عدالت العالیہ کے بینچ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کا انتخابی نشان بلا بحال کیا تھا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہم سپریم کورٹ سے استدعا کریں گے کہ ہمیں فوری سنا جائے، ہماری درخواست ہوگی کہ اگر بلے کا انتخابی نشان نہیں بھی دیا جاتا تو کوئی اور انتخابی نشان دے دیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ اگر ہمیں بلے کا نشان نہیں دیا جاتا تو اس میں سسٹم کی ہار ہو گی اور قوم ایسے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ بلا بحال نہ بھی ہوا تو ہم کسی صورت انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گے کیونکہ ہمارے مخالفین گھبرائے ہوئے ہیں، 8 فروری کو جیت ہماری ہی ہونی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ ہمیں بلے کا نشان واپس دلائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے کسی کا فون یا تھریٹ نہیں ملا نہ ہی کسی سے ملاقات ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان سے جیل میں ٹکٹوں کے حوالے سے ملاقات ہوئی، میری آئی ایم ایف حکام سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، نصرت جاوید کو بات کرنے سے پہلے مجھ سے کلیئر کرنا چاہیے تھا۔