لاہور: بذریعہ کارڈ ادائیگی پر کچھ ریسٹورنٹس کی اوور چارجنگ

بدھ 3 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں مختلف ریسٹورنٹس کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرتے وقت اوور چارج کر کے صارفین کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

فوڈ چینز کے مقامی و غیر ملکی صارفین یکساں قیمت ادا کرتے ہیں چاہے وہ ڈیجیٹل طریقوں جیسے کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈز یا نقدی کا استعمال کریں۔

ایک پاکستانی ویب سائٹ پرو پاکستانی کے کیے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حیران کن طور پر کچھ فوڈ چین آؤٹ لیٹس پر 5 فیصد سیلز ٹیکس (کارڈز) یا 16 فیصد سیلز ٹیکس (نقد ادائیگی) کی ادائیگی سے پیدا ہونے والے الیکٹرانک بلز ایک جیسے ہیں۔

اگر کوئی صارف نقد ادائیگی کر رہا ہے تو سیلز ٹیکس کی شرح 16 فیصد وصول کی جاتی ہے۔ دوسری جانب اگر ڈیجیٹل کارڈز کے ذریعے ادائیگی کی گئی ہو تو 5 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

تاہم آؤٹ لیٹس 16 فیصد سیلز ٹیکس کے 5 فیصد کی ادائیگی پر ایک جیسی قیمتیں جمع کرنے کے لیے نقد اور کریڈٹ کارڈز پر مختلف بنیادی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ نقد کے ساتھ ساتھ کریڈٹ کارڈز پر مختلف بنیادی قیمتوں کو چارج کرنے کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے نیچے کی قیمت ایک جیسی رکھی گئی ہے۔

اس جعلی تکنیک کا مقصد سیلز ٹیکس کی کم شرح یا زیادہ سیلز ٹیکس ادا کرنے والے صارفین سے اتنی ہی رقم وصول کرنا ہے۔ قیمتوں میں اضافہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جاتا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگی کرنے والے صارف کو بالواسطہ طور پر 16 فیصد سیلز ٹیکس کی زیادہ شرح ادا کرنی چاہیے۔

سروے میں ایک مثال دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایک بین الاقوامی فوڈ چین کے کی جانب سے مصنوعات کے یکساں سیٹ کے لیے جاری کردہ دونوں رسیدوں کا موازنہ کیا گیا ہے۔ ایک نقد ادائیگی کے لیے تھی جہاں 16 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جانا ہے اور ایک ڈیجیٹل ادائیگی شدہ آرڈر کے لیے جہاں ٹیکس 5 فیصد وصول کیا جانا ہے۔ جب کوئی صارف کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرنے کا انتخاب کرتا ہے تو زیر بحث ریستوراں صارف کو مطلوبہ بچتوں کو منتقل کرنے کے بجائے قیمت کو فرق سے بڑھا دیتا ہے۔‘‘

جب استفسار کیا گیا تو مذکورہ فوڈ چین کے ایک ملازم نے کہا کہ تمام بنیادی قیمتیں مقرر ہیں اور نظام بلا تفریق رسیدیں تیار کرتا ہے۔ ملازم نے کہا کہ ’مکمل رسید کا حساب اس بات کا تعین کرکے کیا جاتا ہے کہ آیا ادائیگی کا طریقہ نقد یا کارڈ کے ذریعے ہے۔ کسی بھی طرح سے، سسٹم ایک ہی بل کی رقم پیدا کرے گا۔ ہم اوور چارج نہیں کرتے‘۔

لیکن اسی بل (کیش/کارڈ) کا موازنہ فوڈ چین کے ملازم کی بات کی نفی کرتا ہے۔ دونوں رسیدیں مصنوعات کے ایک جیسے سیٹ کے لیے جاری کی گئی تھیں۔ ایک نقد ادائیگی کے لیے جہاں 16 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے اور ایک ڈیجیٹل پیڈ آرڈر کے لیے ہے (بذریعہ کارڈ) جہاں ٹیکس 5 فیصد ہے۔ مندرجہ بالا ایک رسید ہمیں بتاتی ہے کہ ریسٹورنٹ کارڈ کے لین دین کی اطلاع ایف بی آر کو واپس نہیں دے رہا ہے۔

یہ واضح ہے کہ جب کوئی صارف کارڈ کے ذریعے ادائیگی کرنا چاہتا ہے تو ریسٹورنٹ صارفین کو مطلوبہ بچتوں کو منتقل کرنے کے برعکس قیمت کو فرق سے بڑھا رہا ہے۔

ڈیجیٹل ادائیگیوں پر سیلز ٹیکس میں کمی کو سب سے پہلے ٹیکس وقفے کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا اور کیش لیس معیشت کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی لیکن ریستوراں اپنے منافع میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں جب صارفین کو فائدہ ملنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp