جنرل ضیا نے نوازشریف اور شہباز شریف کو مسلط کر کے پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کی کوشش کی، بلاول

بدھ 3 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بلاول بھٹو کو وزیراعظم کے لیے نامزد کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس آج لاہور میں ہوا جس میں سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے بلاول بھٹو کا نام وزیراعظم کے امیدوار کے لیے پیش کیا جس کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے منظوری دی۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی بنیاد لاہور میں رکھی گئی تھی اور میں اب یہاں سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں سے کون میرا مقابلہ کرے گا۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ پاکستان میں سیاسی اختلاف کو دشمنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے جب تک ہم آپس میں لڑتے رہیں گے دشمن اس تقسیم کا فائدہ اٹھاتا رہے گا۔ ہم سب کو مل کر پاکستان کے مسائل کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر عوام کے مسائل حل کرے گی، ہم اشرافیہ کو سبسڈی دینے کے بجائے عام آدمی کے مسائل حل کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ غریب عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی دی جائے گی، اس کے علاوہ بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے کسان اور مزدور کارڈ دیں گے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ معاشی مشکلات سے نمٹنے کے لیے سخت ریفارمز کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کی قوت خرید اور آمدن دگنی کریں۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو قوم میں اتحاد پیدا کر سکتی ہے، ہم انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بنا کر غریبوں کو دیے جائیں گے، اس کے علاوہ کچی بستیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیں گے۔

پنجاب میں پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جنرل ضیا نے نوازشریف اور شہباز شریف کو مسلط کر کے پنجاب میں پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کی کوشش کی، پھر جنرل شجاع پاشا اور فیض حمید نے پی ٹی آئی کو ہمارے خلاف لانچ کیا۔

انہوں نے نوازشریف اور عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنی جوڈیشری سے یہی توقع ہے کہ یہ دونوں نااہل ہوں گے یا دونوں نااہل رہیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کہہ چکے ہیں کہ 8 فروری کو انتخابات پتھر پر لکیر ہیں اس لیے اب الیکشن کو آگے لے جانا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp