پاکستان میں کپاس کی مجموعی قومی پیداوار 31 دسمبر 2023 تک رواں مالی سال کے پیداواری ہدف سے کم مگر گزشتہ برس کی نسبت 77 فیصد زیادہ رہی۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 31 دسمبر تک کپاس کی مجموعی قومی پیداوار گزشتہ برس کے مقابلے 77 فیصد اضافے کے ساتھ 81 لاکھ 71 ہزار گانٹھ رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 31 دسمبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 81 لاکھ 71 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اگرچہ زائد ہے لیکن ابتدائی پیداواری ہدف کی نسبت تقریباً 43 لاکھ گانٹھ کم ہے۔
Related Posts
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق، 31 دسمبر تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 48 فیصد کے اضافے سے 40 لاکھ 79 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 121 فیصد اضافے کے ساتھ 40 لاکھ 92 ہزار گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس عرصہ کے دوران ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے 73 لاکھ 14 ہزار روئی کی گانٹھوں کی خریداری کی گئی، جبکہ 5 لاکھ 65 ہزار روئی کی گانٹھوں کے ذخائر فروخت کے لیے دستیاب ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق کاٹن ایئر2023-24 کے لیے ابتدائی طور پر کپاس کا پیداواری ہدف ایک کروڑ 28 لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا تھا جو بعد میں کم کرکے ایک کروڑ 12 لاکھ گانٹھ کر دیا گیا تھا۔