مسلم لیگ ضیاء پارٹی کے سربراہ اعجاز الحق نے آزاد امیدواروں کے ساتھ مل کر قومی یکجہتی الائنس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے الائنس میں اٹک سے لے کر رحیم یار خان تک لوگ شامل ہیں، اجازت ملی تو الائنس کے تمام اُمیدوار ایک ہی انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے، ہم ملک کو نظریاتی بنیادوں پر چلانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
اتوار کو لاہور میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ضیا پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ آزاد اُمیدواروں اور چھوٹی جماعتوں کا ایک گروپ تشکیل دیا جائے، اس گروپ کا مقصد ایسے لوگوں کو اکھٹا کرنا تھا جو پاکستان کو نظریات کی بنیاد پر چلانا چاہتے ہیں۔
چارٹر آف ڈیموکریسی نے نظریاتی سیاست کو دفن کر دیا
انہوں نے کہا کہ 16 ماہ کی حکومت نے پاکستان کو مسائل سے نکالنے کی بجائے مزید الجھایا ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی نے نظریاتی سیاست کو دفن کر دیا تھا، چارٹر آف ڈیموکریسی والی جماعتیں خود کو نظریاتی ثابت نہ کر سکیں۔
الیکشن سے پہلے بڑا الائنس،عثمان بزدار، ملک امین اسلم،سلیم بریال کی (PML-Z)میںشمولیت؟اعجاز الحق کی اہم پریس کانفرنس
عثمان بزدار نے منظر عام پر آتے ہی تہلکہ مچا دیا!!#gnn #pressconference #ijazulhaq #usmanbuzdar #GNN_Updates pic.twitter.com/f976bnOL1s— GNN (@gnnhdofficial) January 7, 2024
16 جماعتوں نے مل کر ذاتی مفادات کو ترجیح دی
اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ پچھلے 16 ماہ نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا گیا، 16 جماعتوں نے مل کر ملکی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی، ہم کچھ دن بعد جی ڈی اے سے بھی ملاقات کریں گے۔
انہوں نے کہا خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی لوگوں کے ساتھ رابطے ہیں، پیر پگاڑا صاحب سے بھی ملاقات ہے اور ساتھ مل کر چلنے کا فیصلہ ہو گا۔ ہم قومی یک جہتی الائنس بنا رہے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کو بھی آن بورڈ لیں گے
انہوں نے کہا کہ ہم تحریک لبیک کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، اں کو بھی الائنس میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو بھی آن بورڈ لیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے اور ووٹ ڈالنے کا بھی حق ہونا چاہیے۔
اعجاز الحق نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ریوینیو کافی کم ہو گیا ہے، ہم تمام آزاد امیدواروں کو اکھٹا کر کے انہیں سپورٹ دیں گے تاکہ پارلیمنٹ میں ہمارا حصہ ہو۔
ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان کے لیے الیکشن کمیشن سے ملاقات ہوئی ہے، اگر ایک نشان پر لڑنے کی اجازت ہوئی تو کوشش ہو گی کہ ایک ہی نشان پر لڑا جائے۔
موجودہ اور سابق آرمی چیف نے قرضے رول اوور کرانے میں اہم کردار ادا کیا
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب دوست ہیں، ہم صرف مل کر چلنا چاہتے ہیں، کوئی مسلم لیگ ضیاء میں شامل نہیں ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ضیاء پارٹی کا منشور چند دن میں تیار ہو جائے گا، اسی کو آگے لے کر چلیں گے۔ موجودہ اور سابق آرمی چیف نے ہمارے قرضے رول اوور کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جہانگیر کرامت کو نیشنل سیکیورٹی کونسل کا آئیڈیا دینے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی جو مشترکہ مفادات کونسل بنی ہے وہ اسی آئیڈیا کی ایک شکل ہے، سمجھتا ہو ں کہ اب انتخابات لازمی ہوں گے۔
اگر ہم جیتے تو یہ بھی بڑا سرپرائز ہو گا کہ ہماری طرف سے چیف منسٹر کا امیدوار ہو گا، ہمارے ساتھ 25 کے قریب سیاسی شخصیات ہیں جن کا تعلق مختلف اضلاع سے ہے۔