خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں بم دھماکے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 14 زخمی ہو گئے ہیں، ریسکیو اور امدادی ٹیموں نے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔
پولیس اور ریسکیو کے مطابق واقعہ تحصیل ماموند کے علاقہ بیلوٹ فرش میں پیش آیا جہاں پولیس وین کو بم سے نشانہ بنایا گیا ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق بم دھماکے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 14 زخمی ہوئے، جن میں بیشتر پولیس اہلکار شامل ہیں۔
ریسکیو ٹیم نے زخمیوں اور لاشوں کو ڈی ایچ کیو منتقل کر دیاہے، جہاں ڈاکٹروں کے مطابق 2 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق بدقسمت ٹرک میں پولیس اہلکار انسدادِ پولیو مہم ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے جا رہے تھے جب انہیں بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے باعث وین مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق فوری طور پر بم دھماکے کی نوعیت کا اندازہ نہیں ہو سکا ہے، لاشوں اور زخمیوں کو خار اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پولیس نے واقعے کی ہر زاویے سے تفتیش شروع کر دی ہے۔
باجوڑ میں انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی دھماکے میں شہید ہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم اس حملے میں زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔…
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) January 8, 2024
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں اس دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے نہ صرف پولیس بلکہ بچوں کی صحت پر بھی حملہ کیا ہے، اس سفاکانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
’انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر حملہ کسی صورت میں برداشت نہ کیا جائے، یہ براہ راست ہمارے بچوں کی صحت کا معاملہ ہے، شرپسند نہیں چاہتے کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو جائے۔ اس واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔‘