چند روز قبل برطانوی جریدے ’دی اکنامسٹ‘ نے جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا ایک مضمون شائع کیا جس کے بعد یہ مضمون پاکستان میں آن لائن اور آف لائن موضوع گفتگو بن چکا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جہاں تحریک انصاف کے حامی کارکنان اس کے بارے میں گفتگو کر رہے ہیں وہیں مخالفین نے بھی تبصروں کا انبار لگا کر رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی روز سے ٹویٹر پر دی اکنامسٹ خوب ٹرینڈ کر رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب اشاعت کے ایک روز بعد دی اکنامسٹ کے آفیشل اکاؤنٹ نے اس کو ایک بار پھر ری پوسٹ کردیا لیکن ایسا ہوا کیوں؟
دی اکنامسٹ کی جانب سے دوبارہ ری پوسٹ کرنے کی وجہ نگراں وزیر اطلاعات کا وہ بیان تھا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ غیرملکی جریدہ ’دی اکنامسٹ‘ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے شائع ہونے والے مضمون کے حوالے سے ایڈیٹر سے پوچھ رہے ہیں۔
مرتضی سولنگی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ بات حیران اور پریشان کن ہے کہ میڈیا کے ایک معزز ادارے نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور انھیں سزا ہو چکی ہے۔
نگراں وزیر اطلاعات کی پوسٹ کرنے کی دیر تھی کہ ’دی اکنامسٹ‘ نے اپنے ایکس اکاونٹ پر ایک دفعہ پھر عمران خان کا لکھا ہوا مضمون ری پوسٹ کردیا جس کے بعد تو جیسے صارفین کو ایکس پر طنز و مزاح کا ایک موضوع مل گیا ، صارفین نے جہاں طنز کے نشتر چلائے وہیں مزاح سے بھرپور کمنٹس کر کے ماحول کو خوشگوار بنا ڈالا۔
عمران خان کے مضمون کو دی اکنامسٹ اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر تین دفعہ ری پوسٹ کرچکا ہے اور آج ایک بار پھر دی اکنامسٹ کی جانب سے اس مضمون کو شئیر کیا گیا ہے۔
If Pakistan’s elections are held under the current circumstances, “they would be a disaster,” the former prime minister warns. “The only viable way forward for Pakistan is fair and free elections,” he argues in a guest essay https://t.co/LjtKp2MWhU
— The Economist (@TheEconomist) January 8, 2024
اس حوالے سے صارفین نے خوب تبصرے کیے، صحافی فیصل حسین نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ تحریک انصاف کے کارکن تفریح لیتے ہیں تو سمجھ آتا ہے یہ دی اکنامسٹ کیوں تفریح لے رہا ہے، یہ تو حد ہی ہوگئی۔ اب دوبارہ خط مت لکھیے گا ورنہ ہر منٹ بعد لگانا شروع کردے گا
— Faisal Hussain Official (@s_faisalhussain) January 8, 2024
اسی حوالے سے صحافی فیض اللہ خان نے لکھا کہ سولنگی صاحب نے اکانومسٹ کو ریڈیو پاکستان سمجھ کر صحافت سکھانے کی کوشش کی، اگلے تو پورے استاد نکلے ڈگری پروگرام ہی شروع کردیا اب اکانومسٹ ان سے مزے لے رہا ہے
سولنگی صاحب نے اکانومسٹ کو ریڈیو پاکستان سمجھ کر صحافت سکھانے کی کوشش کی اگلے تو پورے استاد نکلے ڈگری پروگرام ہی شروع کردیا اب اکانومسٹ ان سے مزے لے رہا ہے https://t.co/IKQduhCMdu
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) January 8, 2024
صارفین یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا دی اکنامسٹ ہر مضمون بار بار ری پوسٹ کرتا ہے یا پھر عمران خان کے مضمون کو خاص پروٹوکول دیا جارہا ہے؟
دی اکنامسٹ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کا جائزہ لیا جائے تو یہ پہلی دفعہ ہے کہ کوئی مضمون دو سے زائد مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے، اس سےقبل سب سے زیادہ پڑھے جانے والے مضامین کو صرف ایک یا دو دفعہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔