پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کے سربراہ پرویز خٹک نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی جانب سے سامنے لائے گئے منشور میں تحریک انصاف حکومت کی 10 سالہ ریفارمز پالیسی کو ہی شامل کیا گیا ہے جبکہ پرویز خٹک اور محمود خان کی تصویریں نمایاں لگائی گئی ہیں۔
پالیسی دیں گے اور ساتھ عملدرآمد بھی کریں گے، پرویز خٹک
منشور کا اعلان کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ وہ پالیسی دیں گے اور اس پر عملدرآمد بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ صرف تقریریں اور اعلانات سے کچھ نہیں ہو گا۔ سب سے پہلے سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا، جو صرف 90 روز کا کام نہیں۔
Related Posts
پرویز خٹک نے کہاکہ منشور پر 4 مہینے لگ گئے، مختلف مکتبہ فکر نے منشور میں حصہ ڈالا۔ ایسے دعوے نہیں کریں گے جو پورے نہیں کرسکتے۔ عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ جو کہیں گے وہ کرکے دکھائیں گے۔
پی ٹی آئی دور کی تعلیمی ریفارمز منشور کا حصہ
پرویز خٹک نے منشور میں تحریک انصاف دور کی تعلیمی ریفارمز کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور موقف اپنایا کہ گزشتہ 8 سالہ دور حکومت میں مثالی کام ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ میرے دور میں بچے نجی اسکولز چھوڑ کر سرکاری اسکولوں میں آئے تھے۔ ہم نے اساتذہ کی غیر حاضریاں ختم کیں جس کے بعد تعلیم کے شعبے میں بہتری آئی۔
پرویز خٹک نے کہاکہ ہم اقتدار میں آکر یکساں نظام تعلیم متعارف کرائیں گے۔ مدرسہ، سرکاری اور نجی اسکولز کے درمیان فرق ختم کریں گے۔
صحت کارڈ کو دوبارہ فعال کریں گے
پرویز خٹک نے کہاکہ میری حکومت کے دور میں صحت کارڈ کا پروگرام شروع کیا گیا جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا تھا۔ صحت کارڈ ختم کرنا غریب کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ دوبارہ حکومت آئی تو صحت کارڈ کو فعال کریں گے۔
ہر یونین کونسل میں گراؤنڈ
سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے کہاکہ ان کی حکومت آئی تو کھیل کو ترجیح دیں گے اور صوبے کی ہر یونین کونسل میں ایک گراؤنڈ بنائیں گے۔ ’تعلیم، صحت اور کھیل کے بعد پہلی ترجیح سیاحت ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں سڑکیں اور اسکولز آبادی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائیں گے، موقع ملا تو بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات کے ساتھ فنڈز بھی دیے جائیں گے۔
الیکشن کے لیے تیار ہیں
منشور کے اعلان کے بعد سوالوں کے جواب دیتے ہوئے پرویز خٹک کہا کہ انتخابات ہونے چاہییں اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جب میری خیبرپختونخوا میں حکومت تھی تو پارٹی چیئرمین نے اصلاحات کے لیے کوئی ہدایات نہیں دیں۔
صحت کارڈ کا آئیڈیا جہانگیر ترین کا تھا
پرویز خٹک نے کہاکہ عمران خان کو اصلاحات کے حوالے سے کچھ پتا ہی نہیں تھا۔ صحت کارڈ کا آئیڈیا جہانگیر ترین کا تھا جس پر ہم نے عملدرآمد کیا۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی ماحول کا نہیں پتا لیکن ہمارا ماحول گرم ہے اور مہم زور و شور سے جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم مولانا فضل الرحمان کدھر گئے، میری نظر الیکشن پر ہے مولانا پر نہیں۔
پی ٹی آئی کی مقبولیت کے حوالے سے وی نیوز کے سوال پر پرویز خٹک نے موقف اپنایا کہ تحریک انصاف ختم ہو چکی ہے۔ اب ہماری جماعت ہی تحریک انصاف ہے۔