ٹیبل ٹینس اب نابینا افراد کے لیے کھیلنا بھی ممکن، آسٹریلوی طالبہ نے طریقہ نکال لیا

منگل 9 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹیبل ٹینس بھی ان کھیلوں میں سے ایک ہے جس میں کھلاڑی کی نظریں عقاب کی طرح گیند کا پیچھا کرتی ہیں اور اس میں یہ تصور بہت مشکل ہے کہ کوئی نابینا اس گیم کو احسن طور پر کھیل سکتا ہے لیکن ایک آسٹریلوی طالبہ نے یہ مشکل آسان کردی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسکول آف انجینئرنگ کی طالبہ فوبی پینگ نے کچھ ایسا طریقہ نکال لیا کہ اب ٹیبل ٹینس نابینا افراد بھی بخوبی کھیل سکیں گے۔ انہوں نے کیمرے اور اسپیکر کے استعمال سے یہ ممکن کردکھایا۔

اصل میں نابینا افراد کے لیے دو گیمز ہیں یعنی سوئش اور شو ڈاؤن اور دونوں ہی ٹیبل ٹینس سے ملتے جلتے ہیں لیکن گیند کو ٹیبل کی سطح پر آگے پیچھے ہٹ کرنا شامل ہے۔ اس لحاظ سے یہ تقریباً ایئر ہاکی کی طرح ہے جب کہ آواز نکالنے والی ایک خاص گیند کے ساتھ باقاعدہ ٹیبل ٹینس کھیلنا بھی کچھ حد تک ممکن ہے لیکن اس طرح کی گیندیں بہتر کارکردگی نہیں دکھاتیں۔ ان حدود کو ذہن میں رکھتے ہوئے یونیورسٹی آف سڈنی نے اسکول آف انجینئرنگ کی طالبہ فوبی پینگ کو اعزاز سے نوازا جو یونیورسٹی آف سڈنی کی کمپنی اے آر آئی اے ریسرچ کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ طالبہ نے اپنا نیا تجرباتی نظام پینگ نے سڈنی میں ہونے والی ایکوسٹکس 2023 کانفرنس میں پیش کیا تھا۔

سیٹ اپ میں ایک روایتی ٹیبل، ریکٹس اور گیند کے ساتھ ساتھ میز کے دونوں طرف اسپیکرز کی ایک صف اور دو نیورل کیمرے ہوں گے جو مقامی تبدیلیوں کے ذریعے اشیا کی نقل و حرکت اور چمک کا پتا لگائیں گے۔

دونوں کیمروں کے آؤٹ پٹس کو ملا کر حقیقی وقت میں تھری ڈی اسپیس میں گیند کی پوزیشن کو ٹریک کرنا ممکن ہے۔ ایک خاص الگورتھم اس ڈیٹا کو اسپیکرز کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ ایک آواز کا میدان بناتا ہے جو گیند کی موجودہ پوزیشن سے میل کھاتا ہے۔

خیال یہ ہے کہ دونوں کھلاڑی صرف گیند کی پوزیشن کو سنتے ہیں لیکن نظام کو حقیقی دنیا کے استعمال کے لیے دستیاب ہونے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی۔

فوبی پینگ کا کہنا ہے کہ اس بات کی حدود ہیں کہ لوگ آواز کی لوکلائزیشن کو کس حد تک درست طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔ کس قسم کی آواز کا استعمال کیا جانا چاہیے اور کیا آواز کو مسلسل ہونا چاہیے یہ کچھ تکنیکی چیلنجز ہیں جن سے نمٹا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp