شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے خیبرپختونخوا اسمبلی سے آزادامیدوار ملک کلیم اللہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ میں بھی مسلم لیگ ن کے امیدوار اسمبلی اسلم بلیدی پر فائرنگ کی گئی ہے اور وہ زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی وزیرستان روخان زیب خان نے وی نیوز کو بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ تحصیل میران شاہ میں پیش آیا ہے جہاں صوبائی حلقے پی کے 104 سے آزاد امیدوار ملک کلیم اللہ اپنے ساتھیوں کے گھر جا رہے تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کلیم اللہ کی گاڑی پر تپی گاؤں میں فائرنگ ہوئی جہاں کچھ دن قبل محسن داوڑ پر بھی فائرنگ کی گئی تھی۔
ملک کلیم اللہ کے 2 ساتھیوں کی شناخت ذرائع کے مطابق مسرور خان اور محمد سخی کے نام سے ہوئی۔
تینوں افراد کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی، ڈی پی او روخان زیب
روخان زیب خان نے بتایا کہ تینوں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ ملک کلیم اللہ پر اس سے پہلے بھی حملہ ہوا تھا جس میں وہ بچ گئے تھے۔
حملے کے بعد لاشوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کیے۔
Related Posts
ڈی پی او نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل شمالی وزیرستان کے گاؤں تپی میں ہی سابق ایم این اے محسن داوڑ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ الیکشن مہم میں مصروف تھے۔ اس دوران ان کی گاڑی پر گولیاں لگی تھیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اسلم بلیدی پر تربت میں حملہ
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اسلم بلیدی پر بلوچستان کے علاقے تربت میں حملہ ہوا ہے اور وہ فائرنگ سے زخمی ہو گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا ہے کہ اسلم بلیدی کو نامعلوم افراد کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اسلم بلیدی میر عیسیٰ قومی پارک میں چہل قدمی کر رہے تھے اس دوران انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ اسلم بلیدی آئندہ عام انتخابات میں این اے 258 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں۔
ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ اسلم بلیدی کو 4 گولیاں لگی ہیں، انہیں اب کراچی کے اسپتال میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
اسلم بلیدی کو کس نے فائرنگ کا نشانہ بنایا اور اس کی وجوہات کیا تھیں اس حوالے سے ابھی تک تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔