غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری ظلم و استبداد اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا ہے جس کی شنوائی کا سلسہ آج (جمعرات) سے شروع ہوگا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقدمے کی 2 روزہ عوامی سماعت آج سے شروع ہوگی۔ فلسطین کے حامیوں کو امید ہے کہ عالمی عدالت غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن فوجی مہم کو روک سکتی ہے۔
اسرائیل کے خلاف مقدمے کے پہلے حصے میں جنوبی افریقہ کی جانب سے آئی سی جے سے فوری طور پر اسرائیلی فوج کو غزہ سے نکالنے کا حکم دینے اور شہریوں پر اندھا دھند بمباری روکنے کا حکم دینے کی خصوصی ہنگامی درخواست پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت کے قوانین کے تحت اگر ایک فریق یہ سمجھتا ہے کہ اس کی درخواست کی بنیاد بننے والی خلاف ورزیاں اب بھی جاری ہیں تو ممالک درخواست کر سکتے ہیں کہ کیس کے مناسب آغاز سے پہلے عبوری اقدامات کیے جائیں۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر مقدمہ غزہ کے محاصرے سے متعلق عالمی عدالت میں پہلی مثال ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 23,000 سے زیادہ فلسطینی مسلمان شہید کیے جا چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد تقریباً 10 ہزار ہے۔
29 دسمبر کو جمع کرائی گئی اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر سنہ 1948 کے اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نسل کشی کا دعویٰ کیا ہے جس میں جنوبی افریقہ اور اسرائیل دونوں فریق ہیں۔ معاہدے کے فریق ممالک کو جرم کو روکنے کا اجتماعی حق حاصل ہے۔
اپنی درخواست میں جنوبی افریقہ نے اسرائیلی جارحیت کی جو نشاندہی کی ان میں بڑی تعداد میں عام شہریوں خصوصاً بچوں کا قتل، فلسطینیوں کی اجتماعی بے دخلی، انہیں بے گھر کرنا، ان کے گھر تباہ کرنا، اسرائیلی حکام کے اشتعال انگیز بیانات جن میں فلسطینیوں کو انسانوں سے کم سمجھا جانا بھی شامل ہیں۔ جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ یہ تمام عوامل نسل کشی کے مترادف ہیں اور اسرائیل کی نیت ظاہر کرتے ہیں۔
دریں اثنا اسرائیل نے عالمی عدالت میں دائر کیے گئے جنوبی افریقہ کے مقدمے میں اپنا دفاع کرنے کا عزم کیا ہے۔
عالمی عدالت کا پیغام
قبل ازیں عالمی عدالت انصاف کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ چلانے کی درخواست کی ہے۔
PRESS RELEASE: #SouthAfrica institutes proceedings against #Israel and asks the #ICJ to indicate provisional measures https://t.co/WedDXvtBD4 pic.twitter.com/VCCDyORrLy
— CIJ_ICJ (@CIJ_ICJ) December 29, 2023
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کی جانب سےغزہ میں موجود فلسطینیوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی گئی ہے کہ اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب قرار دے کر مقدمہ چلایا جائے اور اسے مزید کارروائیوں سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ غزہ پر جارحیت کا سلسلہ برقرار رکھنے پر جنوبی افریقہ پہلے ہی اسرائیل سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا تھا۔
مزید پڑھیں
اسرائیل کو عدالت میں گھسیٹنے پر پاکستان کا خیرمقدم
پاکستان نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف جنوبی افریقہ کے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔
Pakistan has welcomed South Africa’s initiative to bring Israel’s transgressions under Genocide Convention to ICJ. Pakistan also looks forward to the Advisory Opinion of ICJ on the legal consequences arising from policies & practices of Israel in Occupied Palestinian Territory. pic.twitter.com/byZRAB2Rgn
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) January 9, 2024
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے قائم مقام مستقل مندوب عثمان جدون کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کےعالمی عدالت انصاف میں جانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے متعلق قانونی مؤقف کا انتظار ہے۔