’مزید کام جاری رکھنا نہیں چاہتا‘، سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی ہوگئے

جمعرات 11 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بعد سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس اعجاز الاحسن بھی نے بھی استعفیٰ دے دیا۔

جسٹس اعجازالاحسن سپریم کورٹ کی سنیارٹی میں تیسرے سینئر ترین جج تھے اور موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد رواں سال اکتوبر میں انہیں سپریم کورٹ کا آئندہ چیف جسٹس بننا تھا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کا عکس

جسٹس اعجازالاحسن نے 2 روز قبل سابق جسٹس مظاہرنقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے اختلاف کیا تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے آج سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

مزید کام جاری رکھنا نہیں چاہتا، جسٹس اعجاز الحسن

جسٹس اعجاز الاحسن کی جانب سے صدر مملکت کو ارسال گئے استعفے میں کہا گیا ہے کہ بطور سپریم کورٹ جج مزید کام جاری رکھنا نہیں چاہتا، آرٹیکل 206 شق (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہو رہا ہوں۔
استعفے کے متن کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے لکھا ہے کہ بطور سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ جج کام کرنا باعث اعزاز تھا۔

جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ

واضح رہے کہ ایک روز قبل بروز10 جنوری بروز بدھ کو سپریم کورٹ کے جج مظاہر نقوی بھی مستعفی ہوکر اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

جسٹس مظاہر نے خط کے ذریعے صدر مملکت عارف علوی کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں لکھا تھا کہ ’میرے لیے لاہور ہائیکورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ کا جج ‘بننا اعزاز کی بات ہے لیکن موجودہ حالات میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا‘۔

واضح رہے کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے اپنے خلاف ریفرنس کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے دوسرے شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کروایا تھا۔ جوڈیشل کونسل میں جمع کروائے گئے جواب میں جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے مؤقف اپنایا تھا کہ ان کے خلاف شکایات بے بنیاد ہیں، کھلی عدالت میں آئینی درخواستیں زیر سماعت ہونے کے بعد جوڈیشل کونسل کی کارروائی بلاجواز ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف جوڈیشل کونسل کا آئندہ اجلاس 11 جنوری کو منعقد ہونا تھا مگر جسٹس مظاہر نے اس سے ایک دن پہلے ہی استعفیٰ دیدیا اور پھر ان کے بعد جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی ہوگئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp