چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے پی ٹی آئی نے شفاف انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، 175 جماعتوں میں سے کسی نے انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرائے۔ الیکشن کمیشن کے پاس شاید 2 جشمے ہیں۔ ایک جشمے سے 175 پارٹیوں اور دوسرے سے صرف پاکستان تحریک انصاف کو دیکھا جاتا ہے۔
Related Posts
جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ جمہوریت کے لیے لازم ہے کہ ہر پارٹی کے پاس اس کا نشان ہو، ہمیں عدلیہ سے پوری اُمید ہے کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی۔ ہمیں اُمید ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ہر سازش کا مقابلہ کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت کو ضرور بچائے گی۔
ہم امید کرتے ہیں کہ جمہوریت کو پٹری سے اترنے نہیں دیا جائے گا، جاری جمہوری عمل کو رکنے نہیں دیا جائے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس جمہوری عمل میں سب کو یکساں موقع فراہم کیا جائے گا اور’بلے‘ کو بحال رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لیے لازم ہے کہ ہر پارٹی کے پاس اس کا نشان ہوں۔ عدلیہ سے درخواست ہے کہ ہو رحم دلی سے انصاف پر مبنی فیصلہ کریں۔
بلا 25 کروڑ عوام کی امنگوں کا ترجمان ہے۔ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں دیا جاتا تو آئینی اعتبار سے وہ الیکشن میں حصہ ہی نہیں لے سکتی۔ ہم آئین اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور اسی احترام کے تحت ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن صاف اور شفاف انداز اورپارٹی آئین کے مطابق کروائے۔
الیکشن کمیشن نے کبھی کسی کا نشان اس طریقے سے واپس نہیں لیا۔ الیکشن کمیشن نے کبھی اتنے بڑے وکلا کو کسی جماعت کے خلاف ہائر نہیں کیا۔ سپریم کورٹ کو کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو شفاف الیکشن کا پاپند بنائیں۔ ملک کی بڑی جماعت کو نکالیں گے تو عوام اس الیکشن کو ہی نہیں مانیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ورکرز اور سپوٹرز کو ٹکٹ جاری کیے ہیں۔ یہ لوگ ’ایمپائر‘ کو ساتھ ملا کر چل رہے ہیں لیکن 8 فروری کو ہار ان کا مقدر ہو گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو بلے کا نشان جاری نہیں کرتے تو پھر سینیٹ کی مثال آپ کے سامنے ہیں ایسے ہی لوگ آئیں گے جن سے سے اپنی مرضی کے فیصلے کروائے جائیں گے۔