’گاڑی اور بائیک تو ہر کوئی بناتا ہے‘ لاہور کی طالبہ نے لگژری کشتی بنا دی

جمعہ 12 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے ) لاہور کی طالبہ فاطمہ اقبال نے جدید اور لگژری واٹر کرافٹ (کشتی) ڈیزائن کی ہے، جو دنیا میں ٹورازم کے لیے استعمال ہونے والی کسی بھی خوبصورت اور جدید واٹر کرافٹ سے کسی صورت کم نہیں۔

یہ لگژری ہونے کے ساتھ ساتھ سولرپاور، جی پی ایس سسٹم، اے وی این سسٹم اور ضروری حفاظتی فیچرز کی حامل ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے فاطمہ نے بتایا کہ اس کشتی میں ایک خاندان کے تمام افراد بیک وقت تفریح کے لیے کھلے پانی میں جا سکتے ہیں۔ کشتی میں انٹرٹینمنٹ کے لیے اے وی این سسٹم، مچھلی پکڑنے اور اسے محفوظ کرنے کے لیے فریزر، اور 6 افراد کے باآسانی بیٹھنے کی جگہ شامل ہے۔اس میں 2 افراد کے آرام کرنے کے لیے کیبن بھی ہے، جبکہ واش روم اور ایمرجنسی ایگزٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔

چونکہ یہ واٹر کرافٹ فائبر گلاس اور یو پی آر سے بنائی گئی ہے، لہٰذا اس کا وزن کم ہے جس کے باعث یہ چھوٹے انجن پر بھی چلائی جاسکتی ہے۔ فاطمہ کی ڈیزائن کردہ کشتی نہ صرف کم فیول پر چلنے والی بلکہ ماحول دوست بھی ہے۔اس کے علاوہ یہ کشتی حادثات کے حوالے سے بھی محفوظ ہے کیونکہ اس کی بناوٹ میں انسولیشن استعمال کی گئی ہے اور حادثہ کی صورت میں اگر یہ ٹکڑے ٹکڑے بھی ہو جائے تب بھی ڈوبے گی نہیں۔

فاطمہ نے بتایا کہ اس واٹر کرافٹ کے پروٹوٹائپ کو بنانے میں تقریبا 70  لاکھ خرچ ہوئے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ اسے کمرشل لیول پر بنانے پر اسکی لاگت کم ہوجائے گی اور وہ اسے جلد پاکستان کے کھلے پانیوں میں دیکھنا چاہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp