الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی قرارداد پر 8 فروری کو ملک بھر میں انتخابات کا انعقاد ملتوی کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن نے عام انتخابات کے انعقاد کی تمام تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں اس مرحلے پر انتخابات ملتوی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری سینیٹ کو لکھے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی قرارداد کا جائزہ لیتے ہوئے اس پر غوروخوض بھی کیا، ماضی میں بھی عام انتخابات سمیت بلدیاتی انتخابات بھی موسم سرما میں منعقد ہوتے رہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی سے مشاورت کے بعد پولنگ کے لیے 8 فروری کی تاریخ مقرر کی تھی، جس کی تمام تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، اور اسی تاریخ کو انتخابات کے لیے سپریم کورٹ کو بھی یقین دہانی کرواچکا ہے۔
Related Posts
سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد 562 کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خط میں الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس مرحلے پر الیکشن کمیشن کے لیے عام انتخابات کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ بھیجا خط اس وقت سامنے آیا ہے جب کچھ روز قبل خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر دلاورخان کی جانب سے 8 فروری کو مجوزہ عام انتخابات کو ملتوی کرنے کے لیے چیئرمین سینیٹ کو لکھا خط منظر عام پر آیا تھا۔
سینیٹر دلاور خان کے مطابق ایوان بالا نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد منظور کی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے تا حال انتخابات کے التوا کے ضمن میں کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں، انہوں نے اپنے خط میں مذکورہ قرارداد میں نشاندہی کیے جانیوالے تحفظات پر توجہ دینے پر زور دیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ کو لکھے خط میں سینیٹر دلاور خان کا موقف تھا کہ مسائل حل کیے بغیر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر سمجھوتہ ہوتا نظر آرہا ہے لہذا ان کی قرارداد پر عملدرآمد کی موجودہ صورتحال کی بابت دریافت کیا جائے۔