کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی اور بلوں میں بے تحاشا اضافے کیخلاف شہریوں نے سوئی سدرن گیس آفس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے گیس کی فراہمی کا مطالبہ کردیا۔
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پیر کی دوپہر شہریوں کی جانب سے گیس پریشر میں کمی اور بلوں میں اضافے کے خلاف سوئی سدرن گیس آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں شہر کے مختلف علاقوں سے آئے مظاہرین نے مظاہرے کو دھرنے میں تبدیل کرتے ہوئے سوئی گیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اس دوران مظاہرین نے کہا کہ کوئٹہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ سردی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور جوں جوں سردی بڑھتی جارہی ہے ویسے ہی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور پریشر میں کمی میں رونما ہوتی جارہی ہے۔
سراپا احتجاج بنے شہریوں کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے وسطی علاقوں میں 4 سے 5 جبکہ نواحی علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹے تک گیس غائب ہوتی ہے اس کے علاوہ جن علاقوں میں گیس دستیاب ہے وہاں پریشر نہ ہونے کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔
مظاہرین نے شکوہ کیا کہ اس پر ستم ظریفی یہ ہے گیس کے بل بھی گزشتہ ماہ کی نسبت 50 سے 70 فیصد تک زائد موصول ہوئے ہیں، جس نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے تاہم حکومت کو گیس کے مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔