پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں ہمیں سادہ اکثریت سے زیادہ کامیابی ملنے کی توقع ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت میں آنے والی جماعت کو سادہ اکثریت ملنے سے کام کرنا آسان ہو جاتا ہے اور غیرضروری دباؤ کا خدشہ ٹل جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ سادہ اکثریت ملنے کے باوجود ایوان میں باقی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ 2013 کے الیکشن سے قبل بھی ایسے ہی حالات تھے، ابھی حالات ویسے ہی ہیں صرف مسائل کا حجم بڑھا ہے۔ ہماری حکومت بننے کی صورت میں اگر آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ ہوا تو پھر دیر نہیں کریں گے۔
سابق وزیرخزانہ نے کہاکہ اگر عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جانے کا فیصلہ نہ کیا گیا تو پھر مشکلات ہوں گی اور ہمیں کمر کسنا ہوگی۔
سازش کی گئی پاکستان ڈیفالٹ کر جائے
انہوں نے کہاکہ ریکارڈ پر ہے کہ 2013 میں حکومت ملنے کے بعد ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، اب بھی ہمارے پاس اسٹرکچرل ریفارمز کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں ملک کے اندر باہر سے کوششیں ہوئی کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے مگر ہم نے یہ سازش ناکام بنائی۔ عمران خان ملک کو 24ویں سے 47ویں معیشت بنا کر گئے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت اہم ہدف مہنگائی کو نیچے لانا اور ترقی کو اوپر لانا ہے، ہمارے منشور میں ہمارے معاشی اہداف کی جھلک ضرور ہوگی، منشور میں لکھا ہوگا کہ ہم سالانہ کتنے اداروں کی نجکاری کریں گے۔