پاکستان سے کلاشنکوف کلچر کو ختم کرنا ہوگا، چیف جسٹس قاضی فائز کا بڑا حکم

بدھ 17 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں جاری ممنوعہ اسلحے سے متعلق ایک کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے قاضی فائز عیسیٰ نے بڑا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے کلاشنکوف کلچر کو ختم کرنا ہوگا۔ ملک بھر میں ممنوعہ اسلحے کے کتنے لائسنس جاری ہوئے ہیں، سپریم کورٹ نے متعلقہ حکام سے تمام تفصیلات طلب کرلیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، اس دوران سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، تمام صوبائی ہوم سیکرٹریز، انسپکٹرز جنرل پولیس کو نوٹس جاری کردیا، اٹارنی جنرل، صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے حکمنامہ کی کاپی بھجوانے کی ہدایت کی گئی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ جس کے گھر سے اسلحہ چوری ہوا پولیس نے اس سے لائسنس تک کا نہیں پوچھا، مالک خود اقرار جرم کررہا ہے کہ 2 کلاشنکوف، 2 کالا کوف اور ایک پسٹل سمیت دیگر قیمتی چیزیں چوری ہوئی ہیں، مجھے بھی آفر کی جاتی رہی کہ آپ کلاشنکوف کا لائسنس لیں، منشیات اور کلاشنکوف نے پاکستان کو تباہ کردیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کالے شیشے لگا کر بڑی بڑی گاڑیوں میں کلاشنکوف لیکر دنیا میں کہیں کوئی نہیں گھومتا، چیف جسٹس نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس کلاشنکوف کہاں سے آیا، آئی جی ایسے کلاشنکوف کے کاغذ دے رہے ہیں تو کیوں نا ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے؟ ہم سیکرٹری داخلہ کو لکھ دیتے ہیں تمام کلاشنکوف اور ان کے لائسنس واپس کریں۔

’سکول اور بازار جاؤ تو لوگ کلاشنکوف لیکر کھڑے نظر آتے ہیں، ڈرتے ہیں تو گھروں میں رہیں، باہر اس لیے نکلتے ہیں کہ لوگوں کو ڈرایا جائے اور اپنا اثر رسوخ دکھا سکیں، اسلام آباد میں کلاشنکوف لیکر گھروں کے باہر گارڈ کھڑے ہیں، کالے شیشے کے ساتھ لوگ کلاشنکوف لیکر جاتے ہیں پولیس کی ان سے پوچھنے کی ہمت نہیں ہوتی‘۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ کیسے پتہ ہوگا کہ کلاشنکوف والے دہشت گرد تھے یا کوئی اور تھے، چوری شدہ اسلحے کے لائسنس بارے انکوائری میں نہ پوچھنے پر چیف جسٹس کے پی پولیس پر برہم ہوگئے اور کہا کہ بغیر لائسنس کا اسلحہ رکھنا جرم ہے اور پولیس نے انکوائری میں مالک سے پوچھا تک نہیں ہے۔

تمام کارروائی مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے چوری پر نامزد ملزم کاشف کی 50ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منطور کرلی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp